سجاول ضلع کے مختلف شہروں میں ہلکی ہلکی بارش کے بعدبلدیاتی اداروں کی قلعی کھل گئی

ہفتہ 2 اگست 2014 17:04

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اگست۔2014ء ) سجاول ضلع کے مختلف شہروں میں ہلکی ہلکی بارش کے بعدبلدیاتی اداروں کی قلعی کھل گئی،ضلع کے بڑے شہروں سجاول، جاتی ،چوھڑجمالی ،میرپوربٹھورو، دڑو میں ٹاؤن کمیٹیوں میں سینکڑوں ملازمین کے باوجودشہرگندگی اور تعفن سے بھر گئے عید کی چھٹیوں میں تعطیلات ختم کئے جانے کے باوجود عملہ صفائی کیلئے موجود نہیں تھا، جبکہ بارش کے بعد کئی سالوں سے بند گٹرنالوں کے پلٹنے سے مین روڈ اور گلیاں گندے پانی کے نیچے ہیں جبکہ نشیبی علاقے بھی پانی سے بھر گئے ہیں ،ذرائع کے مطابق جان بوجھ کر گٹر بندکرائے گئے ہیں تاکہ نکاسی آب کے لئے موٹر اور ڈیزل کے خرچے کے جعلی بل بناکر رقم ہڑپ کی جاسکے ،اس ضمن میں مقامی شہریوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے، ضلع بھر میں تین ایم پی اے اور ایک ایم این اے کی موجودگی کے باوجود شہری علاقوں کو عید کے دنوں میں بھی تنہاچھوڑ دیاگیاہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گندگی کی وجہ سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیاہے، تاہم عوام کے نمائندے محض اپنے ڈیروں تک محدود رہے، دوسری جانب مقامی انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات ندارد نظر آئے ہیں، نئے ضلع سجاول میں جہاں ضلعی افسران کا قحط پڑا ہے وہاں انگلیوں پر گنے جانے والے افسران بھی غائب ہیں اور عوام مکمل طور پر بے سہارا ہوکر رہ گئے ہیں، سجاول میں وفاقی حکومت کے حامی شیرازی گروپ کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی موجودگی کے باوجود لاتعلقی سے عوام شاکی ہیں اور وفاقی اداروں کی جانب سے پانی ، بجلی اور انٹرنیٹ ٹیلیفون کے مصنوعی مسائل سے عوام پریشان ہیں وہاں صوبائی حکومت کے محکموں ضلعی انتظامیہ بلدیہ ،پولیس ، صحت ، آبپاشی اور ورکس کی بدانتطامی پر بھی احتجاج کررہے ہیں، تاہم کوئی سننے والا نہیں ہے،وفاقی اورصوبائی محکموں کو سیاسی بنیادوں پر استعمال کرنے سے عوام دوہرے عذاب میں مبتلاہوکر رہ گئے ہیں، سجاول میں ماہانہ سوا کروڑ روپے کی قسط کے باوجود شہرکی صفائی کا نظام بھی درست نہ ہوسکاہے، صرف گٹرنالوں کی مکمل صفائی کرانے سے شہریوں کے آدھے مسائل ختم ہوسکتے ہیں تاہم فنڈز کی لوٹ کھسوٹ کے باوجود صفائی کا عملہ مقامی دکانداروں اورشہریوں سے صفائی کے پیسے طلب کرتاہے،ٹاؤن کمیٹیوں میں فنڈز کی لوٹ کھسوٹ کے بعد ایڈمنسٹریٹر کا تبادلہ کردیاجاتاہے سجاول میں ھرماہ ایک نئے ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کرکے اس کے دستخط سے تمام رقم نکالی جاتی ہے،اور ہوا میں خرچ ہوجاتی ہے، زمین پر اس کے نشان تک نہیں ملتے، سجاول کی عوام نے وزیر اعلیٰ سندہ ، وزیر بلدیات سندہ، سیداویس مظفر ہاشمی اور ڈی سی سجاول سے اپیل کی ہے کہ سجاول ٹاؤن کمیٹی میں گذشتہ چار سالوں سے فنڈز اور بھرتیوں کی تحقیقات کرائی جائے، او شہرکو صاف ستھرا بنانے کے اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :