آزاد کشمیر کی اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع پیداکرنے کیلئے ریاست میں قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی، تکمیل کیلئے مالی وسائل کی فراہمی کیلئے سیکرٹری مالیات کی زیر صدارت اعلی سطحی کانفرنس کا انعقاد

جمعرات 28 اگست 2014 14:52

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اگست۔2014ء) آزاد جموں و کشمیر کی اقتصادی وسماجی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ریاست میں قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی اور ان کی تکمیل کیلئے مالی وسائل کی فراہمی کیلئے کشمیر بینک کے زیر اہتمام سیکرٹری مالیات یوسف خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری برائے منصوبہ بندی وترقی جناب ڈاکٹر تاشفین خان خصوصی طور پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

کانفرنس میں سکریٹری جنگلات و اکلاس فرحت علی میر،سیکرٹری انڈسٹریز ،محمد احسن،سیکرٹری سیاحت ڈاکٹر شہلہ وقار اورسیکرٹری ٹیوٹا محمد زاہدخان عباسی سمیت مختلف محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ سیکرٹری مالیات یوسف خان نے اجلاس کے انعقاد کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔

(جاری ہے)

مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ حکام نے ریاست کی تعمیر و ترقی کے لئے تشکیل دیئے گئے اپنے منصوبو ں اور ان پر عمل درآمدسے متعلق شرکاء کو مفصل بریفنگ دی ۔

جبکہ کشمیر بینک کے ایم ڈی فضل الرحمان نے اجلاس میں یقین دہانی کرائی کہ ریاست کی تعمیر و ترقی کے لئے قابل عمل منصوبہ جات کو بینک فنانس کرے گا،کیوں کہ ریاست کی معاشی اور سماجی ترقی ہی بینک کی اولین ترجیح ہے۔اجلاس میں سیاحت، زراعت، پن بجلی، معدنیات، لایئو سٹاک،پولٹری اور خواتین کی ترقی جیسے منصوبوں کو زیر بحث لایا گیا۔جن پر عمل در آمد سے ریاست میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر ہوں گے اور ریاستی معاشی ترقی میں بھی اضافہ ہو گا۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر تاشفین نے اجلاس میں اپنی قیمتی تجاویز و آراء پیش کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آزاد کشمیر کی معیشت کو فروغ دینے کے لئے سیاحت اور زراعت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جبکہ ترجیحی بنیادوں پر کمیونٹی سطح کے قرضہ جات کی فراہمی وقت کا تقاضا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت قابل عمل ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں ریگولیٹری فریم ورک تیار کرے اور وسائل کا درست اور بامقصد استعمال یقینی بنایا جائے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری نے کہا کہ ریاست کے کلچراور ماحول کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبے ترتیب دیئے جائیں ۔ان میں پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ ایسے کثیرالمقاصد منصوبے شروع کئے جائیں جن کے کثیرالجہتی فوائد سے یہاں کے عوام مستفید ہو سکیں۔ سکریٹری فنانس جناب یوسف خان نے کہا کہ اس اجلاس کا اہم مقصد بھی یہی ہے کہ ایسے قابل عمل منصوبوں کو شروع کرنے کے لئے اعلیٰ سطی مشاورت کی جائے، جن کے آزاد کشمیر کی معیشت کے لئے دوررس نتائج برآمد ہوں، ریاست خوشحالی کی جانب گامزن ہواور بیروزگاری میں کمی لائی جا سکے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ کشمیر بینک قابل عمل منصوبوں کے لئے فنڈز فراہم کرے گا۔ سکریٹری مالیات نے زراعت، سیاحت اور دیگر محکموں کوہدایت کی کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر سے بھی قابل عمل پروجیکٹ لائیں اور اپنے قومی بینک سے مالی مدد حاصل کریں۔ بینک آف آزاد کشمیر کے ایم ڈی جناب فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست کی اقتصادی و سماجی ترقی کے قابل عمل منصوبوں کو کشمیر بینک آسان شرائط اور انتہائی کم شرح منافع پر فنانس کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیداواری نوعیت کے منصوبوں سے ریاست میں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہو سکیں گے اور مہنگائی کے بڑھتے ہوئے سیلاب کو روکا جا سکے گا۔انہوں نے اجلاس میں بتایا کہ کشمیر بینک حکومت کے پارٹنر کے طور پر اقتصادی ترقی اور سماجی بہبودکے حکومتی پروگراموں میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہا ہے۔ دیہی معیشت کی بہتری کے لئے زرعی قرضہ جات اور مائیکرو فنانس کریڈٹ کی سکیموں کا اجراء کیا گیا ہے۔

اس بینک کا فوکس کم آمدن کاروباری اور کسان طبقہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت تک کشمیر بینک نے ریاست میں کام کرنے والے دیگر تمام بینکوں کے مجموعی قرضہ جات کے مقابلے میں دس گنا زیادہ قرضے فراہم کئے ہیں۔جس سے کشمیر بینک کی آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی کا برملا اظہار ہوتا ہے۔ اجلاس نے مختلف شعبہ ہائے معیشت کی طرف سے آزاد کشمیرکی سماجی اور معاشی ترقی کے لئے مختلف منصوبہ جات پر بحث کرنے کے بعد ان منصوبوں کی تکمیل کے لئے ہدایات جاری کیں۔

ایک فوکس گروپ اور کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ ان منصوبوں کے قابل عمل ہونے کی صورت میں نجی شعبے کے تعاون سے ان پر جلد از جلد عمل در آمد یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس کے شرکاء نے اس کانفرنس کے انعقاد پر کشمیر بینک اور محکمہ مالیات کی کاوش کو سراہا اور امید ظاہر کی شرکاء کی تجاویز و آراء نہایت تعمیری اور مثبت ہیں۔جو ریاست کی تعمیر و ترقی میں معاون و مددگارثابت ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :