ریاست پولیس اسٹیٹ میں تبدیل ہوگئی‘ کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) کا گرفتاریوں کیخلاف احتجاج

جمعہ 29 اگست 2014 15:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) نے ”کشمیر تحریک خواتین“ کی طرف سے گرفتاریوں کیخلاف نکالے گئے جلوس پر تشدد بڑھانے اور زمرد حبیب سمیت کئی خواتین کو حراست میں لے کر تھانے میں نظربند کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے اور ریاست کو عملاً ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں حریت ترجمان نے تحریک حریت کے صدر تحصیل شوپیان محمد امین پرے کے گھر پر مارے گئے مسلسل چھاپوں اور قوئل پلوامہ میں بیس نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی کارروائی کو بھی ہدف تنقید بنایا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان میں حریت کانفرنس نے پامپور میں سرکس کے نام پر بے راہروی کو عروج دینے کیخلاف بار ایسوسی ایشن پامپور کے اقدام کو سراہا اور اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے کہا کہ عمر عبداللہ دور حکومت ہر حیثیت سے بدترین دور ثابت ہوا ہے اور گذشتہ چھ سال کے دوران آزادی پسندوں پر سب سے زیادہ پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں۔ پرامن احتجاج کیلئے جب بھی کوئی سڑک پر آتا ہے تو اس پر ڈنڈے برسائے جاتے ہیں۔ آنسو گیس کی شیلنگکی جاتی ہے اور مظاہرین کو حوالات میں بند کردیا جاتا ہے۔ یہ مارشل لاء جیسی پابندیاں اب معمول بن گئی ہیں اور ان میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جارہی ہے

متعلقہ عنوان :