ہمیں نیا پاکستان نہیں اسلامی پاکستان چاہیے، ملک میں قرآن کے نظام کو نافذ کرینگے‘ جماعت اسلامی پنجاب ،سراج الحق نے کشیدہ حالات میں امن اور جمہوریت کو دوام بخشنے کے لیے خلوص نیت سے کوششیں کیں‘ ڈاکٹر وسیم اختر

ہفتہ 13 ستمبر 2014 22:29

ہمیں نیا پاکستان نہیں اسلامی پاکستان چاہیے، ملک میں قرآن کے نظام کو ..

لاہورر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اس وقت عوام کی امیدوں کا محو ر بن چکی ہے،اگر عوام نے خدمت کا موقع دیاتو جماعت اسلامی ملک میں قرآن کے نظام کو نافذ کرے گی کیو نکہ ہمارے تمام مسائل کا حل اسی نظام میں مضمر ہے،ہمیں نیا پاکستان نہیں بلکہ اسلامی پاکستان چاہئے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں سے نجات، شاندار اسلامی انقلاب اور روشن مستبقل کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں کیونکہ جماعت اسلامی بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی غلامی میں لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ملک کے موجودہ کشیدہ حالات میں امن اور جمہوریت کو دوام بخشنے کے لیے جمہوری قوتوں اور حکومت کے درمیان افہا م وتفہیم کے ساتھ خلوص نیت سے کوششیں کیں۔

(جاری ہے)

انشاء اللہ جماعت اسلامی کی ان کوششوں سے ملک میں جمہوریت مضبوط اور توانا ہوگی۔ حکومت، عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کی منشاء سے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل ٹربیونل تشکیل دے ۔اگر اس ٹربیونل کی رپورٹ سے ثابت ہو جائے کہ الیکشن میں دھاندلی کے نتیجے میں حکومت وجود میں آئی ہے تو پھر حکومت کو جانا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو بے حساب نعمتوں سے نوازا ہے مسئلہ صرف دیانت دار قیادت کا ہے اور اس ملک کو یہ قیادت جماعت اسلامی فراہم کر سکتی ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیلاب میں گھرے لوگوں کی مدد کے لئے ایثاراور قربانی کا مظاہرہ کریں۔ ورکرز کنونشن سے نائب امیر صوبہ پنجاب عزیر لطیف اور ڈاکٹر محمد اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 19 ستمبر کو ہاکی اسٹیڈیم بہاولپور میں جماعت اسلامی کا تاریخی جلسہ عام ہو گا جس سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کا تاریخی خطاب ہو گا۔کنونشن کے اختتام پر ،ڈاکٹر خالد اقبال اور تمام امراء یونین کونسلز نے 19ستمبر کے جلسہ عام کے حوالے سے اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں۔