پی ایچ ای میں انتظامی تبدیلی اورمنتخب نمائندے کے عدوے بے سود قاضی آباد سمیت ضلع بھر میں قلت آب کامسئلہ حل نہ ہوسکا

پیر 15 ستمبر 2014 16:23

نوشکی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار15 ستمبر2014) پی ایچ ای میں انتظامی تبدیلی اورمنتخب نمائندے کے عدوے بے سود قاضی آباد سمیت ضلع بھر میں قلت آب کامسئلہ حل نہ ہوسکا۔کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود لوگ پانی خریدنے پرمجبورہیں۔ضلع نوشکی میں گزشتہ پانچ برسوں سے آبنوشی اسکیمات کی مد میں ایم پی اے ایم این اے صوبائی حکومتوں کی فنڈز سے کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں لیکن محض دولاکھ کی آبادی پرمشتمل ضلع میں قلت آب کامسئلہ ھل ہونے کی بجائے روزبروز گمبھیرہوتاجارہاہے منصوبہ بندی کے فقدان کرپشن اقرباپروری سیاسی مداخلت کی وجہ سے پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ مفلوج ہوچکاہے۔

ساب 2000سے2014تک مختلف ادوار میں پی ایچ ای کوکروڑوں روپے فنڈز ملے۔ضلع بھر مین سینکڑوں واٹرسپلائی اسکمیں لگائی گئی لیکن موثرمانیٹرنگ نہ ہونے اورمبینہ کرپشن کی وجہ سے بعض اسکمیں ابتدائی مرحلے میں ناکام ہوگئے۔

(جاری ہے)

ضلعی ہیڈکوارٹرکاسب سے خوبصورت رہائشی ایریا قاضی آباد کے مکین گزشتہ پانچ برسوں سے پانی خریدکرزندگی گزاررہے ہیں بازار،غریب آباد سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں پانی کے حصول میں لوگوں کوکافی مشکلات اوردشواریوں کاسامنا کرناپڑتاہے۔

یونین کونسل ڈاک اورانام بوستان میں اگرچہ غیرسرکاری اداروں نے بعض دیہاتوں کیلئے شمسی آبنوشی سستم کی تنصیب عمل میں لایاہے لیکن دونوں یونین کونسلرز میں اب بھی درجن بھردیہاتوں کے لوگ بارش کاپانی ذخیرہ کرکرے استعمال کرتے ہیں۔پی ایچ ای میں انتظامی تبدیلی اورمنتخب نمائندے کے دعوؤں کے باوجود قلب آب کامسئلہ حل نہیں ہوسکا گزشتہ دومہینوں سے نوشکی بازارکے وسط میں واقع پریس کلب جناح روڈ ہندومحلہ پانی کی سپلائی بندش کی وجہ سے تکالیف جھیل رہے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے صوبائی حکومت سے نوشکی میں قلب آب کامسئلہ حل کرنے کامطالبہ کیاہے۔

متعلقہ عنوان :