مقبوضہ کشمیر ،دولہا سمیت66 باراتی سیلابی ریلے میں ڈوب گئے

پیر 22 ستمبر 2014 19:17

جموں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) مقبوضہ کشمیر میں راجوری کے علاقے راجپورہ پٹہ سے تعلق رکھنے والے بھگت سنگھ نے 24سالہ دولہا بیٹے سکھوندر سنگھ سمیت درجنوں عزیزوں اور رشتہ داروں کو سیلاب کی نذر ہوتے آنکھوں سے دیکھا اور وہ بے بسی سے ہاتھ ملنے کے سوا کچھ بھی نہ کر سکا۔اطلاعات کے مطابق دن ساڑھے 11بجے کے قریب انتہائی خوشی کے ماحول میں سکھوندر سنگھ بارات لے کر گھر سے روانہ ہو ا ۔

4کلو میٹر کا سفر طے کر نے کے بعد بارات سے بھری بس گھمبیر نالے کے پاس پہنچی جس میں گزشتہ 3روز کی مسلسل بارش کے باعث پانی معمول سے زیادہ تھا۔ اس کے باوجود بھگت سنگھ نے نالے کو پیدل عبور کیا تاکہ یہ یقین کر لے کہ کوئی خطرے کی بات تو نہیں۔ وہ دوسرے کنارے پہنچ گیا تو اس کے پیچھے دولہے اور باراتیوں سے بھری بس بھی نالہ پار کر نے لگی کہ اچا نک پانی کی رفتار اتنی بڑھ گئی کہ اس نے گاڑی کو الٹ دیا اور اسے بہا لے گیا۔

(جاری ہے)

گاڑی میں سوار 5افراد کسی طرح بس میں سے نکل کر بچ نکلے لیکن باقی 67کو پانی گاڑی سمیت بہا کر لے گیا۔جونہی اس سانحہ کی خبر بھگت سنگھ کے گاؤں پہنچی وہاں کہرام مچ گیا اور جس گھر میں کچھ دیر قبل شادی کے شادیانے بج رہے تھے ، ماتم کدہ میں تبدیل ہو گیا۔ بھگت سنگھ کودھندلا سا یاد ہے کہ اس نے بس میں بیٹھی خواتین اور بچوں کے چیخنے کی آوازیں سنی تھیں۔سانحہ میں مر نے والے سب کے سب ایک دوسرے کے قریبی رشتہ دار تھے۔ ابھی تک کل 67میں سے 52لاشیں بر آمد ہو چکی ہیں جب کہ 15ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :