جموں وکشمیر پر زبردستی ناجائز قبضے کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ ، مکمل ہڑتال

پیر 27 اکتوبر 2014 15:59

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 اکتوبر۔2014ء) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیریوں نے پیر کو یوم سیاہ کے طور پرمنایا جس کا مقصد عالمی برادری پر واضح کرنا تھا کہ بھارت نے ان کی مرضی کیخلاف جموں و کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے اور انہیں حق خود ارادیت دینے سے مسلسل انکار کررہا ہے۔27اکتوبر 1947کوبھارت نے جموں و کشمیر پر اپنی فوجیں اتار کر کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف اور برصغیر کی تقسیم کے منصوبے کو پامال کرتے ہوئے زبردستی قبضہ کرلیاتھا۔

اطلاعات کے مطابق پیر کو مقبوضہ کشمیرمیں احتجاجی ہڑتال ہوئی اور مختلف ممالک کے دارلحکومتوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ۔ ہڑتال کی کال حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق،سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ اور محمد یاسین ملک نے دی تھی جبکہ آزادی پسند تنظیموں اور کشمیرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی حمایت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرتمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے۔

قابض انتظامیہ نے لوگوں کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر بڑے قصبوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے ہیں۔انتظامیہ نے صفاکدل، خانیار اور نوہٹہ سمیت سرینگر کے مختلف علاقوں میں پابندیاں عائد کر رکھی ہیں ۔قابض انتظامیہ نے حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق،سید علی گیلانی، محمد یاسین ،شبیر احمد شاہ،محمد اشرف صحرائی ،نعیم احمد خان ، ظفر اکبر بٹ اورمحمد ایاز اکبر کواحتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں میں نظربند کردیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :