قصور،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمر جنسی اور وارڈوں میں الُو بولنے لگے ،مریضوں کا کوئی پر سان حال نہیں

جمعہ 31 اکتوبر 2014 20:04

قصور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31اکتوبر۔2014ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور کی ایمر جنسی اور وارڈوں میں الُو بولنے لگے ۔مریضوں کا اللہ حافظ انکا کوئی پر سان حال نہیں بتایا گیا ہے کہ ہسپتال کی ایمر جنسی میں ہمہ وقت دو ڈاکٹرز،ڈسپنسر اور سٹاف نرس کے علاوہ نر سوں و دیگر عملہ ڈیوٹی پر کہنے کو تو ہوتا ہے لیکن ڈاکٹروں سمیت عملہ ایمر جنسی چھوڑ کر ادھر اُدھر جا کر محفلیں سجانے کو ترجیح دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس امر کا انکشاف گزشتہ روز سینئر ایڈووکیٹ ڈاکٹر نذیر احمد کیساتھ پیش آ نے والے واقع کے دوران سامنے آ یا جب وہ اپنے دو سالہ پوتے کو لیکر تشویش ناک حالت میں ہسپتال کی ایمر جنسی پر گئے جہاں پر بے ثبا تی کا منظر تھا صرف ایک سٹو ڈنٹ انڈر ٹریننگ طالبہ موجود تھی اور مریض بے یار و مدد گار پڑے ہوئے تھے جس پر انہوں نے ایم ایس اور ڈی ایم ایس کو کالز کیں تو تھوڑی دیر میں ڈاکٹرز اور نرسیں ایمر جنسی میں پہنچ گئے ۔

انہوں نے ڈی سی او قصور ،ای ڈی او ہیلتھ اور سیکرٹری ہیلتھ ،ڈی جی ہیلتھ سے مطالبہ کیا کہ بھاری تنخواہیں اور مرا عات حاصل کر نے والے ڈاکٹرزاور عملہ کو ڈیو ٹی کا پابند بنایا جائے ورنہ ایمر جنسی کا مقصد فوت ہو جاتا ہے ۔انہوں نے نوٹس لینے کیسا تھ ساتھ چیک اینڈ بیلنس پر بھی زور دیا ۔