پوری دنیا سمیت کشمیر میں یوم شہداء جموں عقیدت واحترام کیساتھ منایا گیا، جلسے ، جلوس، ریلیوں کا انعقاد

جمعرات 6 نومبر 2014 16:25

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 6نومبر 2014ء) یوم شہداء جموں گزشتہ روز ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت دنیابھر میں انتہائی عقیدت و احترام اوراس تجدید عہد کے ساتھ منایا گیا کہ جب تک مقبوضہ کشمیر بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ نہیں بنتا ہماری جہد مسلسل جاری رہے گی۔ یوم شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آزادکشمیر بھر میں جلسے جلوس ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

سب سے بڑی احتجاجی ریلی آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید ، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن سردار مبارک حیدر، سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل زاہد عباسی، مشتاق الاسلام، عزیر احمد غزالی نے کی۔

(جاری ہے)

ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینیرز، کتبے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے پاکستان اور آزادکشمیر کے جھنڈے بھی لہرا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہا کہ اڑھائی لاکھ کشمیریوں کو مکروفریب سے بھارت نے شہید کر کے کرہ ارض میں سب سے بڑی دہشت گردی کی ابتدا کی تھی اور آج تک کشمیری عوام اس دہشت گردی کا نہتے ہو کر بھی مردانہ وار مقابلہ کر رہے ہیں۔شہداء جموں نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اپنا آج آنے والی نسلوں کے کل پر قربان کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے چارٹر اور سکیورٹی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو عالمی ایٹمی جنگ دنیا مل کر بھی نہیں روک سکے گی۔شوکت جاوید نے امریکی وزارت دفاعی کی طرف سے پاکستان پر دہشت گردی کی بھی حمایت کے الزام کا سراسر بے بنیاد، من گھڑت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہادر افواج پاکستان کی طرف سے شروع کیے جانے والا آپریشن ضرب عضب کو دنیا بھر میں شہرت بھی حاصل ہوئی اور پاکستان کی نیک نامی بھی۔

تاہم پاکستان مخالف قوتوں اس کی بدنامی کے لیے کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کے جرات مندانہ موقف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی کشمیر پالیسی کو سراہتے ہوئے کہاکہ وہ دونوں اطراف کے کشمیری قیادت کی گول میز کانفرنس طلب کریں۔ شوکت جاوید نے حریت کانفرنس کے قائدین کی گرفتاریوں اور تشدید کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈھونگ فراڈ انتخابات کے انعقاد کے مکمل بائیکاٹ کی کال کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیاجبکہ مقبوضہ کشمیر میں دو نوجوانوں کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہیں۔

شوکت جاوید نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو، دختر مشرق شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی کشمیر پالیسی آج بھی پاکستانی کشمیری عوام اور تمام قائم ہونے والی حکومتوں کے لیے مشعل راہ ہے اسی لیے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سیاسی امور کی چیئرمین پرسن محترمہ فریال تالپور، وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کشمیر کو اپنی ترجیحات کا سب سے پہلا ایجنڈا بنا رکھاہے جس کی وجہ سے بلاول بھٹو زرداری کے دو ٹوک موقف سے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو تازہ آکسیجن فراہم ہوئی ہے۔

بھارتی قیادت اور حکمرانوں میں کھل بلی پیدا ہو چکی ہے اور اب 15 نومبر کو برطانیہ میں تاریخ کا سب سے بڑے کشمیریوں کے اجتماع سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید کے خطا ب سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر دنیا بھر کے ایوانوں کا فلش پوائنٹ بن جائے گا اور دنیا بھر کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ،کریک ڈاؤن ، کالے قوانین کے نفاذ، ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر عسکری جارحیت پر مبزول ہو گی۔ اگر بھارت نے کشمیر پر اپنا جابرانہ قبضہ ختم نہ کیا تو وہ اپنے حلیف سابق سودیت یونین روس کی طرح ٹکرے ٹکرے ہو کر دنیا کے نقشے پر آ جائے گا۔

متعلقہ عنوان :