آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی حکومت کا مشن ہے،انفراسٹرکچر کے منصوبوں سے روزگار کے مواقع کیساتھ سیاحت بھی فروغ پائیگی،چوہدری محمد برجیس طاہر

جمعہ 7 نومبر 2014 17:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 7نومبر 2014ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی موجودہ حکومت کا مشن ہے۔ آزاد کشمیر میں انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبوں کی تعمیر سے جہاں روز گار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے وہاں سیاحت کی صنعت بھی فروغ پائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت نے موجودہ مالی سال میں آزاد کشمیر کیلئے 50 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے ایک وفد نے راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت میں وفاقی وزیر سے انکے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد کے دیگر ارکان میں ڈاکٹر محمدنجیب نقی،بیرسٹر افتخار گیلانی، اور سردارعبدالخالق وصی شامل تھے۔

(جاری ہے)

وفد نے آزاد کشمیر کیلئے مجوزہ اور جاری منصوبوں کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے موجودہ سیاسی حالات میں میاں محمد نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور جمہوریت کے سفر کو جاری رکھنے کیلئے اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اورحالیہ دھرنوں اور احتجاجوں میں پیدا شدہ صورتحال پر سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے کردار کو سراہا۔پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومت میرٹ کا سرے سے خیال نہیں رکھ رہی ہے اور وزارت عظمیٰ پچھلے دونوں مہینوں سے قسطوں میں تقسیم ہو رہی ہے وفاق کی یہ ذمہ داری ہے کہ آزاد کشمیر میں انصاف و میرٹ کی بالادستی اور گڈ گورننس کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں کرپشن کی کہانیاں نہ صرف زبان زد عام ہیں بلکہ مختلف انکوائری کمیٹیوں نے بھی اپنی انسپکشن رپورٹس میں اس کرپشن کی نشاندہی کی ہے اب وفاقی حکومت کی ذمہ د اری بنتی ہے کہ وہ کرپشن کے ان کیسز کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں تعینات ہونے والے لینٹ آفیسران کی یہ ذمہ داری ہے کہ وفاقی پالیسیوں کا عکس آزاد کشمیر میں نظر آئے لیکن بدقسمتی سے پچھلے پندرہ ماہ سے آزاد کشمیر تبدیلی کا کوئی عکس نظر نہیں آرہا، میاں محمد نواز شریف ذاتی طور پر اور وفاقی حکومت آزاد جموں و کشمیر کے عوام اور خطہ کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی رکھتی ہے لیکن حکومت آزاد کشمیر میں نہ تو یہ صلاحیت ہے اور نہ انہوں نے کبھی یہ کوشش کی ہے کہ وہ کوئی تبدیلی لائیں۔

انہوں نے کہا کہ جو ادارے یونیورسٹیاں بنائے جاتے ہیں وہ پیپلز پارٹی سے وابستہ کارکنوں کیلئے ریکروٹنگ سینٹر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو ان سب کا نوٹس لینا چاہیے اور جو تبدیلی پاکستان کے اندر میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں آئی ہے اس کا پرتو آزاد کشمیر میں بھی نظر آنا چاہیے لیکن آزاد کشمیر میں سوائے وزیروں مشیروں ، کوآرڈینیٹروں اور اس طرح کے سیاسی بے روزگاروں کو سرکاری وسائل پر پالنے کے علاوہ اور کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے گذشتہ ساڑھے تین سال میں آزاد کشمیر کاسیاسی کلچر اور رواداری تباہ کر کے رکھ دی ہے اور آزاد کشمیر کی حکومت آزاد کشمیر میں نظر آنے کے بجائے بیرونی ممالک، لندن ، یورپ، امریکہ اور دیگر ممالک میں نظر آتی ہے اور آزاد کشمیر کا قومی خزانہ تعمیر وترقی کے بجائے صدر، وزیراعظم ،وزراء اور مشیروں کی سفری سہولیات اور طبی علاجوں پر خرچ ہو رہا ہے۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان اور اسکی جماعت نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ اگر دھرنے اور جلسے ملکی کرنسی کو کمزور نہ کرتے تو پٹرولیم مصنوعات میں کمی اس سے کہیں زیادہ ہوتی۔ عمران خان کی قیادت میں احتجاجی دھرنوں نے ملکی معیشت کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد کا دورہ چین ملک کو پہنچنے والے اقتصادی نقصان کی تلافی کرنے کی ایک سعی ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دورہ چین میں 45 ارب ڈالر کے سرمایا کاری کے معاہدے متوقع ہیں ۔ سرمایا کاری کے ان منصوبوں سے سب سے زیادہ آزاد، کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان کو فائدہ پہنچے گا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر کے مابین ہونے والی ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری اور راولپنڈی مظفرآباد ریلوے لنک بطور خاص موضوع بحث رہی۔ راجہ فاروق حیدر نے میاں محمد نواز شریف کے ترقیاتی وژن کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :