گمنام اجتماعی قبریں بیگناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا واضح ثبو ت ہیں،1988 سے اب تک کشمیری بچوں کیخلاف 707ایف آئی آرز کا اندراج

جمعرات 11 دسمبر 2014 17:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2014ء) مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی فوج کے471 تفتیشی مراکز موجود ہیں جہاں فوجی اور پولیس اہلکار ہر چھ کشمیریوں میں سے ایک کو ظلم و تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ یہ انکشاف بدھ کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے جاری رپورٹ میں کیاگیا ۔ حریت کانفرنس کے انسانی حقوق ڈویژن کی طرف سے مرتب کردہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ وادی کشمیر کے مختلف مقامات پر موجودگمنام اجتماعی قبریں بڑے پیمانے پر بے گناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا واضح ثبو ت ہے ۔

”2014میں کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں “کے عنوان سے رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 1988 جب کشمیریوں نے بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کیلئے اپنی جدوجہد آزادی تیز کی ،سے اب تک 16ہزار329افراد کے خلاف کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہاگیا کہ اس عرصے کے دوران کشمیری بچوں کے خلاف 707ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ رپورٹ میں مذید کہاگیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور کرنے انسانی حقوق کی پامالیوں اور تشددکو ایک جنگی ہتھیار کے طورپراستعمال کر رہا ہے۔

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو کچلنے کیلئے ان کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں کوایک منظم طریقے سے جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے تاکہ انہیں محکوم رکھا جاسکے ۔رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالیوں میں ماورائے عدالت قتل، دوران حراست گمشدگیاں اورتشدد،خواتین کی عصمت دری اوربے حرمتیاں، پر امن احتجاج کرنے کے حق سے انکار اوردیگر مظالم شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :