آزاد کشمیر کی سیاست کے دو بڑوں کے درمیان دوریاں مٹنا شروع ‘مستقبل کی سیاست میں اہم پیش رفت کا امکان ،

دوروایتی سیاسی حریفوں صدر یعقوب اور جے کے پی پی کے قائد خالد ابراہیم کے درمیان دوریاں ختم ہونے لگیں

منگل 16 دسمبر 2014 19:59

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) آزاد کشمیر کی سیاست کے دو بڑوں کے درمیان دوریاں مٹنا شروع ‘مستقبل کی سیاست میں اہم پیش رفت کا امکان ‘دوروایتی سیاسی حریفوں صدر ریاست محمد یعقوب خان اور جے کے پی پی کے قائد خالد ابراہیم خان کے درمیان دوریاں محبتوں میں بدلنے کا آغاز اس وقت ہوا جب خالد ابراہیم خان نے اسلام آبا دمیں کشمیری لیڈروں کی ایک کانفرنس میں فرزانہ یعقوب خان کے موقف اور اظہار بیاں سے متاثر ہو کر انکی اہلیت اور لائقی کا اعتراف کیا بعد ازاں مظفر آبا دمیں مرحوم ابراہیم خان صاحب کے حوالے سے بنائی گئی یادگار کی تقریب میں جہاں آزاد کشمیر حکومت کے اہم ترین ذمہ دار کی کوشش تھی کہ خالد ابراہیم خان صدر ریاست کے خلاف سخت ترین ذبان استعمال کریں گے مگر خالد ابراہیم خان نے وہاں پر یہ کہہ کر کہ بلاشبہ صدر ریاست انکے سیاسی حریف ہیں لیکن وہ جس عہدے پر فائز ہیں اس عہدے کے تقدس کا تقاضا ہے کہ اس عہدے پر فائز شخصیت کا احترام کیا جائے خالد ابراہیم خان کے اس موقف پر اہم ترین شخصیت بھی خفا ہو گئی خالد ابراہیم خان نے وہاں سٹیج پر پاکستان کے سابق وزیرعظم کو بٹھانے اور آزاد کشمیر کے صدر کو نہ بٹھانے کے اقدام کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اب چند روز قبل کھائی گلہ میں جلسہ میں بھی ایک مرتبہ پھر خالد ابراہیم خان نے صدر ریاست کی ذات پر اخلاقی حدود کے اندر رہ کر تنقید کر کہ اپنے بااخلاق ہونے کا ثبوت دیا جسکے رد عمل میں چند روز قبل سرکٹ ہاوس راولاکوٹ میں اپنے رفقاء اور بعض آفیسران کی موجودگی میں صدر ریاست محمد یعقوب خان نے بھی کھل کر خالد ابراہیم خان کی تعریف کی اور کہا کہ تین دفعہ میں خالد ابراہیم کے خلاف الیکشن لڑا ہوں لیکن الیکشن سے لیکر آج تک کہیں بھی خالد ابراہیم خان نے میرے خلاف اخلاق سے گرا ہوا نہ کوئی بیان دیا اور نہ ہی کوئی تقریر کی اسکے برعکس اور کہیں لوگ میری ذات پر وہ حملے کرتے ہیں جو کوئی بھی مہذب اور بااخلاق آدمی کھبی نہیں کرتا اس گفتگو میں صدر ریاست نے خالد ابراہیم خان کو انکی عدم موجودگی کے باوجود خالد ابراہیم صاحب کہہ کر مخاطب کیا انکے کہیں رفقاء نے بھی صدر ریاست کے موقف کی تصدیق کی

متعلقہ عنوان :