سانحہ پشاور کے ذمہ داران کسی رعایت کے مستحق نہیں‘عبرتناک سزا دی جائے ،محمد طاہر کھوکھر

جمعہ 19 دسمبر 2014 16:23

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر ، جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی محمد طاہر کھوکھر نے کہاہے سانحہ پشاور کے ذمہ داران کسی رعایت کے مستحق نہیں‘عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی معصوم بچوں کی جانب آنکھ اٹھا کر نہ دیکھ سکے‘ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ دہشت گردوں سے مقابلہ کے لیے پوری قوم اور سیاسی قیادت متحد ہو جائے۔

ملک کے نوجوان ، مائیں ، بہنیں اور بزرگ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے حکمرانوں کو پاکستان بچانے کیلئے منافقت ، مصلحت پسندی، خوف و بزدلی کے سائے سے نکال کر عملی طور پر دہشت گردی کے خلاف میدان عمل میں لائیں۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ قائدتحریک الطاف حسین کی قیادت میں ایم کیوایم کے ذمہ داران ، کارکنان اور عوام نے پاکستان بچانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ہم عوام کی ایک بڑی تحریک قائم کرنے کے مشن پر نکل چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے ملک کو سنگین خطرات لاحق ہیں ۔ ہم اب تک اس انتظار میں رہے کہ کب انسداد دہشت گردی پالیسی بنے گی۔انہوں نے کہاکہ سال نو 2014ء میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے ۔پشاور میں جو سانحہ ہوا اس کے ذریعے کئی پیغام دیئے گئے ہیں جس کے بعد اب ملک کے عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نکلیں ، متحد، منظم ، متحرک ہوں اور پاکستان بچانے کے چیلنج کو قبول کریں ۔

طاہر کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی ریاست، معاشرت ، سیاست ، جمہوریت سب سے بڑھ کر تہذیب کو بچانا ہے تو ہمیں پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح  کی اعتدال پسندی کی تہذیب کو قائم کرنا ہوگا جس میں امن ، پیار اور محبت کاپیغام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بچانے اور طالبانائزیشن کو روکنے کے عمل میں سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں عوام کو کوئی کردار نہیں دیاجارہا ہے۔

جب تک عوام میدان میں نہیں آئیں گے، دہشت گردی کی کمین گاہوں کا خاتمہ نہیں کیاجائے گا تو اس وقت تک دہشت گردی ختم کرنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ رونا یہ رویا جاتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے نہیں ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی کے معاملے میں سیاسی جماعتیں متفق نہیں ہیں تو ملک کے 18کروڑ عوام متحد و منظم ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے تہیہ کرلیا ہے کہ ملک بھر سے جب تک دہشت گردی کے اڈے اور کمین گاہیں نیست و نابود نہیں ہوجاتیں اس وقت تک پاکستان کے عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

ایم کیوایم ہر طرح کی سیاست کو پس پشت ڈال کر ریاست کو بچانے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جس میں کوئی بھی اپنا طرز زندگی اور نظام جبر کے ذریعے مسلط نہیں کرسکتا۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں مصلحت کو بالائے طاق رکھ کر شدت پسندوں کی بلیک میلنگ سے باہر نکلیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ملک کا سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ بن چکا ہے جس کے حل کے لیے حکومت ، فوج اور عوام کو اکٹھا ہو کر جدوجہد کرنا ہو گی ورنہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

طاہر کھوکھر نے کہا کہ ایم کیو ایم ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما فوج، رینجرز ، ایف سی، لیویز اور پولیس اہلکاروں کی حمایت ہمیشہ کی ہے۔ طاہر کھوکھر نے پشاورسکول میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کا ایک ایک کارکن اور ہمدرد شہیدوں کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے اور اس جنگ میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لاکھوں کارکنان اور ہمدرد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کے بلاتنخواہ سپاہی ہیں اور ملکی سلامتی ، تحفظ اور دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ دہشت گرد غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔ وہ پاکستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردوں کے ہمدرد اور خیر خواہ بھی ملک دشمن ہیں۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا جائے کیونکہ انہوں نے ملک کو کھوکھلا کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :