بجلی کے بلوں میں غیر ضروری اضافہ کے خلاف میرپور کے لوگ سراپا احتجاج ، لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

ہفتہ 20 دسمبر 2014 16:33

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں غیر ضروری اضافہ کے خلاف میرپور کے لوگ سراپا احتجاج ہیں لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی حکومت مسلسل ہٹ دھرمی پر قائم ہے آج دھرنے میں آکر حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ بجلی کے بلوں کے نئے ٹیرف اہلیان میرپور نے مسترد کر دئیے ہیں حکومت ہوش کے ناخن لیکر اہلیان میرپور کے تحفظات دور کرئے ورنہ یہ تحریک سخت گیر بھی ہو سکتی ہے اور ملک گیر بھی ہو سکتی ہے کیونکہ میرپور کے علاوہ بھی آزاد کشمیر بھر کے لوگ اس اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات پورے ہونے میں دیر لگی تو پھر مجھے میدان عمل میں اتر کر اس تحریک کا حصہ بننے پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 1981ء میں جو تاریخی تحریک چلی تھی اسے کسی نے فراموش نہیں کیا۔ لیکن اس تحریک میں جن لوگوں نے غداری اور منافقانہ پالیسی اپنائی آج ہم انہیں غدار کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔ میں یہاں پر یہ بات بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ اس عوامی دھرنے اور احتجاج میں اگر کسی نے غداری کی تو اسے بھی تاریخ غدار کے نام سے یاد رکھے گی ۔ ان خیالات کااظہار بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے میرپور میں پروٹیکشن فورم کے زیر اہتمام جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر میرپور پروٹیکشن فورم کے چیئرمین ایوب مسلم نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر انجمن تاجران صدور چوہدری نعیم ، سہیل شجاع مجاہد ، آصف ڈار ، چیمبر آف کامرس کے صدر چوہدری جاوید اقبال ، شوکت محمود چوہدری ، چوہدری منشاء ، صوفی اللہ دتہ خاکسار، عظیم دت ایڈووکیٹ، راجہ خالد ، آصف ڈار، تنویر غازی ، آصف بٹ ، اعجاز میر ، چوہدری معروف، محمود شاہ ، محمد یونس ، چوہدری محمد نعیم ، چوہدری ایوب ، چوہدری امجد کے علاوہ بڑی تعداد میں شہری بھی موجود تھے ۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ حکومت میرپور کے مسائل حل کرنے میں برے طریقے سے ناکام ہو چکی ہے ۔ طویل جدوجہد کے بعد ائیرپورٹ کے منصوبے کی منظوری لی گئی تھی افسوس صد افسوس نواز شریف نے ایک میٹنگ میں اس منصوبے کو مسترد کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج سے تقریباً پندرہ سال قبل میرے دور میں سوئی گیس کا منصوبہ آیالیکن پندرہ سال گزرنے کے بعد اب بھی بن خرماں سمیت میرپور کا کثیر حصہ سوئی گیس کی فراہمی سے محروم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کرپشن بد عنوانی کیخلاف بھرپور آواز اس لئے نہیں اٹھائی میں بھی حکومتی بینچوں کا حصہ ہوں لیکن اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے میرپور کے لوگوں کو بالخصوص اور آزاد کشمیر کے لوگوں کو بالعموم مسائل کی دلدل میں دھنسا ہوا اکیلا نہیں چھوڑ سکتا ۔ حکومت اپنے تیور بدلے ورنہ بھرپور عوامی احتجاج کیلئے خود کو تیار رکھے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں سوئی گیس کیلئے چالیس کروڑ ایم ڈی اے سے لیے تھے لیکن آج اس ادارے کی حکومتی کرپشن کی وجہ سے حالات یہ ہو چکی ہے کہ یہاں کہ ملازمین کو ماہانہ تنخواہ بھی بینک سے ادھار لیکر دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب ایم ڈی اے کی کرپشن کے حوالہ سے نئے انکشافات منظر عام پر لاؤں گا۔

متعلقہ عنوان :