لبریشن فرنٹ کا پناہ گزینوں کو ریاست کا شہری بنانے کے منصوبے کے خلاف 16 جنوری کو احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان

منگل 13 جنوری 2015 22:46

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے پناہ گزینوں کو ریاست کا شہری بنانے کے لئے منصوبے کے خلاف16 جنوری کو لال چوک میں احتجاجی دھرنا اور جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار لبریشن فرنٹ کے علیل چیئرمین محمد یاسین ملک نے میڈیا اور پریس کے لئے جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔

بھارتی پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات جس میں مغربی پاکستان سے آئے ہوئے شرنارتھیوں کو ریاست جموں و کشمیر میں بحیثیت مستقل باشندہ بسانے ،انہیں ووٹ کا حق دینے وغیرہ کا ذکر کیا گیا ہے پر تبصرہ کرتے ہوئے فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے،یہاں کے مسلم اکثریتی کو کردار کو ختم کرنے نیز یہاں کے اکثریت کو اقلیت میں بدل کر اپنے ناجائز تسلط کو دوام بخشنے کے لئے بھارتی حکمرانوں نے 1947 ء سے اب تک کئی بار کاوشیں کی ہیں۔

(جاری ہے)

1947 میں جموں میں لاکھوں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل کر اسی خونی منصوبے کی تکمیل کے لئے تگ و دود کی گئی تھی اور تب سے لیکر آج تک مختلف حیلے بہانے پر تراش کر اس ہدف کی تکمیل کے لئے مکروہ سازش جاری ہیں ۔اب جبکہ بھارت میں حکمرانی آر ایس ایس اور اس کے حلیفوں کے ہاتھ آگئی ہے ان لوگوں نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پرتول لینے شروع کر دیئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو یہ بات ذہن تین کر لینی چاہیے کہ کشمیر ان سازشی منصوبوں کی راہ میں آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوں گے اور کسی بیھ صورت میں جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بدلنے نیز اس ریاست کے تاریخی مسلم اکثریتی کردر کو مسلخ کرنے کی کسی کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی

متعلقہ عنوان :