خواتین کو وراثتی جائیداد سے جائز حصہ نہیں دیا جاتا جس کیلئے موثر قانون سازی کی ضرورت ہے،

زرعی اصلاحات پر فوری عمل کیا جائے اور خواتین کو ملکیتی حقوق دلائے جائیں‘ سیمینار سے مقررین کا خطاب

جمعرات 15 جنوری 2015 21:54

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء)خواتین جو پاکستانی آبادی کا پچاس فیصد سے زائد ہیں کو انکی وراثتی جائیداد سے جائز حصہ نہیں دیا جاتا جس کیلئے موٴثر قانون سازی کی اشد ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار منعقدہ سیمینار میں کیا گیا جس کا اہتمام این جی اوز سکوپ، پاکستان کسان سنگت، آہم اور آکسفیم نے مشترکہ طور پرکیا تھا۔مسلم لیگ(ن)کی رکن اسمبلی فوزیہ ایوب قریشی، یوسف کسیلیہ، تحریک انصاف کی رکن اسمبلی نبیلہ خان، سیپ سے عرفان مفتی مہمانان خاص تھے۔

(جاری ہے)

سیمینار میں پنجاب میں کسانوں کو انکی زمینوں سے زبردستی بے دخل کرنے پر رپورٹس پیش کی گئیں ۔ شرکاء نے حکومت پر زور دیا کہ راجن پور، چولستان اور بہاولپور میں بے زمین کسانوں کو انکی آبائی زمینیں واپس دلوائی جائیں۔ مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انکی جماعتیں پنجاب میں بے زمین کسانوں اور خواتین کو زمین کے ملکیتی حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائیں گی۔عرفان مفتی نے حکومت پر زور دیا کہ زرعی اصلاحات پر فوری عمل کیا جائے اور خواتین کو انکے ملکیتی حقوق دلائے جائیں۔ عمران جاوید ایڈووکیٹ ، عبدالکریم مینگل، شیر خان کھچی، مسعود عابد رشید ، راشد محمود ، نسرین اعوان اور فرح اعوان نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔