کشمیریوں کو پاک بھارت مذاکراتی عمل میں شامل کیا جائے۔حریت رہنما

اتوار 15 فروری 2015 14:57

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 15فروری 2015ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کی مذاکراتی عمل میں شمولیت سے ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پرمذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوسکتے ہیں۔ ایک میڈیا انٹرویومیں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھارتی خارجہ سیکرٹری کے مجوزہ دورہ پاکستان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی دوطرفہ مذاکرات ہوتے رہے ہیں لیکن انکا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل محض علامتی ہوتا ہے ،سینکڑوں ملاقاتیں ،کانفرنسیں اور قراردادیں منعقد اور منظور کی گئیں لیکن ان سے زمینی سطح پر کوئی تبدیلی نہیںآ ئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کبھی بھی مذاکراتی عمل میں کشمیریوں کی شمولیت کو تسلیم نہیں کیاجو مذاکرات کی ناکامی کی وجہ ہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنما نے کہا کہ بھارت طاقت کے نشے میں مبتلا ہے اورکشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں پر عملدرآمد سے مسلسل انکار کررہا ہے ۔

سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے بھارتی سیکرٹری خارجہ کے مجوزہ دورہ پاکستان کو دونوں ہمسایوں کے درمیان مفاہمت کی طرف پہلا قدم قراردیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات بامعنی اور نتیجہ خیز ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کیاہے لیکن مسئلہ کشمیر کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کشمیری قیادت کو مذاکرات میں شامل کرکے انہیں سہ فریقی بنانا چاہیے۔

غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری رہنما ڈاکٹر قاسم فکتو نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے دومیان مذاکراتی عمل میں مسئلہ کشمیرکو حل کئے بغیر کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یا در ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب محمدنواز شریف کوٹیلیفون کرکے انہیں بھارت کے خارجہ سیکرٹری کے مجوزہ دورہ پاکستان سے آگاہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :