سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ” گ “ گروپ نے حریت رہنما مسرت عالم بٹ کے بارے زبردست خدشات اور تشویش

جمعہ 13 مارچ 2015 15:03

کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ انہیں کوئی گزند پہنچی تو اس کے انتہائی سنگین اور بھیانک نتائج برآمد ہوں گے اور ان کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔ حریت چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ اہلکاروں کے خلاف دفعہ 302 کے تحت کیس درج کرنے پر زور دیا ہے۔ 2010 کی ہلاکتوں میں براہ راست طور پر ملوث ہیں اور جن کو اس قتل عام کے لئے ترقی اور انعامات سے بھی نوازا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز جاری اخباری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کا مسرت عالم کے کیس میں مداخلت کرنے کا کوئی آئینی ، قانونی یا اخلاقی جواز نہی#ں ہے ریاست جموں کشمیر کی عدالت عالیہ نے ایک نہیں بلکہ متعدد بار مسرت عالم کے خلاف حکومت کی طرف سے دائر کرائے گئے تمام کیسوں کو بے بنیاد اور فرض قرار دے کر انہیں بے قصور قرار دیا ہے اور اسی عدالت کے حکم پر موصوف کو رہا کیا گیا ہے ریاست کی خصوصی پوزیشن کی وجہ سے ایک تو این آئی اے کا یہا#ن کوئی دائرہ کار نہیں بنتا ہے اور دوسری ریاستی عدلیہ کے فیصلے کو پس پشت ڈال کر ان کیسوں کو دوبارہ نہیں کھول سکتی ہے جنہیں یہاں کی عدالتوں نے پلے ہی نپٹا دیا ہے ۔