مہاجرین و انصار کی جماعتوں کا 23مارچ یوم پاکستان کے موقع پر پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے مظفرآباد میں دفاع پاکستان ریلی کے انعقاد کا باضابطہ اعلان

منگل 17 مارچ 2015 14:41

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17مارچ۔2015ء) مہاجرین و انصار کی جماعتوں نے 23مارچ یوم پاکستان کے موقع پر پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے مظفرآباد میں دفاع پاکستان ریلی کے انعقاد کا باضابطہ اعلان کیا ہے اس ریلی کے انعقاد کا مقصد یوم پاکستان کے موقع پر اہل کشمیر کی طرف سے پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے نظریاتی تعلق کا عملی اظہار ہے۔

ریلی کے دوران پاکستان و آزاد کشمیر کے پرچم لہرائے جائیں گے۔ ریلی کا انعقاد غیر جماعتی بنیادوں پر کیا جائے گا۔ ریلی کے انعقاد کے لئے بڑے پیمانے پر تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ اور اس ریلی میں شرکت کے لئے تاجران،وکلاء ،طلباء،صحافیوں،سول سوسائٹی سمیت تمام طبقات کو دعوت دی جا رہی ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی امیدوں کا محور و مرکز ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے دفاع ،ترقی اور استحکام و خوشحالی کے لئے اہل کشمیر پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ ہیں۔

تحریک تکمیل پاکستان کے لئے 68برسوں سے کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں اور بھارت سے آزادی کے حصول تک قربانیوں کا یہ سفر جاری رکھیں گے۔آزاد کشمیر کے عوام یوم پاکستان کو بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منائیں۔جس طرح پاکستانی قوم 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر مناتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریلی کے متظمین مولانا عبدالعزیزعلوی،سید نذیر حسین شاہ، عزیر احمد غزالی، مشتاق الاسلام اور دیگر نے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ 23مارچ کو مہاجرین و انصار مل کر دفاع پاکستان کے دن کے طور پر منائیں گے۔ اس ریلی کا مقصد پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے نظریاتی رشتوں کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ اور واضح کرنا ہے کہ دفاع پاکستان کے لئے پوری کشمیری قوم متحد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تکمیل بھارت سے کشمیر کی آزادی سے ممکن ہو گی۔ اور کشمیری بھارت سے آزادی و تحریک تکمیل پاکستان کے لئے قربانیوں کا سفر جاری رکھیں گے۔

پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے مضبوط و مستحکم پاکستان کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کی کامیابی کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر یوں کی قیمت پر بھارت سے تعلقات قبول نہیں کئے جائیں گے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت کو کشمیر کے معاملے پر ہوش مندی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔کشمیریوں کی مایوسی تحریک تکمیل پاکستان کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے ۔

پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جانا چاہئے۔پاکستان کی عسکری قیادت کی طرف سے کشمیر پر دوٹوک اور جرات مندانہ موقف کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ 23مارچ کو دفاع پاکستان ریلی کا انعقاد سنٹرل پریس کلب سے چھتر سیکرٹریٹ تک کیا جائے گا۔جس میں تمام مکاتب فکر کے افراد شریک ہونگے۔اوریہ ریلی تاریخی اہمیت کی حامل ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دفاع پاکستان ریلی کے سلسلہ میں حکومت آزاد کشمیر سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔

لیکن حکومت آزاد کشمیر اپنی مصروفیات کے باعث کوئی موثر جواب نہیں دے سکی۔ریلی کے انعقاد کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔اور مختلف مکاتب فکر کے افراد سے رابطے کئے جا رہے ہیں۔شہریوں کی طرف سے اس ریلی میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا جا رہا ہے جو کہ ہمارے لئے حوصلے کا باعث ہے۔

متعلقہ عنوان :