غیر جریدہ ملازمین کی سترہ روزہ کام چھوڑ ہڑتال کے بعد مذاکرات پر ملازمین قیادت تو خوش ہو گئی ‘ملازمین کی اکثریت نے اسے تاریخی ہڑتال کے نتیجے میں تاریخی ہاتھ سے تعبیر کر نا شروع کر دیا

منگل 7 اپریل 2015 16:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) غیر جریدہ ملازمین کی سترہ روزہ کام چھوڑ ہڑتال کے بعد مزاکرات پر ملازمین قیادت تو خوش ہو گئی لیکن ملازمین کی اکثریت نے اسے تاریخی ہڑتال کے نتیجے میں تاریخی ہاتھ سے تعبیر کر نا شروع کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق چودہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈمنظور کروانے کی بجائے محدود مطالبات جن سے قائدین کی اکثریت فیض یاب ہوئی ہے پر ملازمین نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

دفاتر میں بیٹھے ملازمین ان چہ میگویوں میں مصروف ہیں کہ آزادکشمیر بھر میں تاریخی ہڑتال کے نتیجے میں بھلا ملازمین کو کیا فائدہ ہوا ۔ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مخصوص کیڈر ز کی اپ گریڈیشن سے ملازمین کے ان قائدین کو تو ضرور فائدہ ہوا ہے جو سینئر کلرک،معاون یا سپریٹنڈنٹ کے عہدوں پر فائز ہیں البتہ جونئیر کلرک،کمپیوٹر آپریٹر ،سٹینوگرافر،ٹیکنیکل سٹاف اور دیگر عہدوں پر فائز ملازمین کو پنجاب طرز پر اپ گریڈیشن نہ ملنا سیاسی مفاہمت کا پیش خیمہ ثابت ہوئی ۔بیشتر ملازمین کے تاثرات سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت کی کامیاب حکمت عملی کے تحت ملازمین تنظیموں میں پھوٹ پڑ چکی ہے اور ہڑتال کے نتیجے میں ہونے والے مذاکرات میں کامیابی کا سہرا حکومت کے سر جا تا ہے ۔

متعلقہ عنوان :