ایمنسٹی انٹرنیشنل اورحقوق انسانی کے عالمی ادارے ترال سانحے کا نوٹس لیں‘ میر واعظ

کشمیر میں کالے قوانین کا خاتمہ اور نہتے لوگوں کا قتل عام بند کرنے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا‘ خطاب

ہفتہ 18 اپریل 2015 22:32

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کشمیر سے کالے قوانین کے خاتمے اور سانحہ ترال میں ملوث مجرمین کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف اپنی خاموشی توڑ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرینگر میں ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکمرانوں کے زیرو ٹالرنس کے دعوؤں کو لغو قرار دیتے ہوئے کہا کہ محض حکومت سازی کے لئے ان لوگوں نے افسپا کی واپسی بے گناہ لوگوں کے قتل میں ملوث مجرمین کو سزا دینے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے بلند بانگ دعوے کئے مگر حقیقت یہ ہے کہ پی ڈی پی کی سرکار نے بی جے پی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور جمہوریت کی لباس میں کھلم کھلا آمریت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 25 برسوں کے دوران کشمیر میں ترال جیسی سینکڑوں سانحات پیش آئے جن میں ہزاروں لوگوں کو ظلم اور بربریت کا نشانہ بنایا گیا اور سانحہ ترال نے ثابت کیا کہ کشمیر میں آج بھی انسانی جان محفوط نہیں۔ کشمیریوں پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کا لیبل چسپاں کرکے انہیں شہید کیا جا رہا ہے۔ یہاں کے عوام سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے انہوں نے اقوام متحدہ ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ ایشیا واچ اور حقوق انسانی کے دیگر اداروں سے کشمیریوں پر ہو رہے مظالم کے خاتمے کے لئے اپنی خاموشی توڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پہلے بھی پولیس سٹیٹ تھی اور اب بھی پولیس اسٹیٹ ہی ہے یہاں کے عوام کی جملہ حقوق کو طاقت کے بل پر سلب کر لیا گیا ہے اور یہ ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ جموں کشمیر میں جاری ریاستی دہشتگردی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔

حریت چیئرمین نے سانحہ ترال میں ملوث مجرمین کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر کے ان کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افسپا جیسے کالے قانون کے بل پر یہاں فوج کو لوگوں کے قتل عام کا لائسنس دینے کے ساتھ ساتھ اس قانون کے ذریعے ان کے جرائم کو جواز فراہم کیا جا رہا ہے۔ میر واعظ نے جموں کشمیر اور ریاست سے باہر بھارت کی مختلف ریاستوں میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سینکڑوں کیس ہیں جن میں عدالتوں کی جانب سے ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود نہ صرف ان کو بلا جواز قید میں رکھا جا رہا ہے بلکہ ان قیدیوں کو اپنے عزیز و اقارب سے آسانی کے ساتھ ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔

میر واعظ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تحریک مزاحمت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں۔ موجودہ حالات میں جبکہ ظلم و جبر اور لاکھوں فوجیوں کی موجودگی میں نہتے کشمیریوں کو چن چن کر مارا جا رہا ہے ہزاروں لوگوں کو لاپتہ کیا گیا ہے اور گزشتہ دنوں ترال میں جو کچھ ہوا کل کسی اور جگہ یہی واقعہ دہرایا جا سکتا ہے لہذا ہالات اور تحریک مزاحمت کا تقاضا ہے کہ کشمیر میں جمہوریت کی آڑ میں آمریت اور ہر معاملے پر تشدد اور طاقت کے بیجا استعمال کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوں

متعلقہ عنوان :