حویلی ایکسپریس وے کے ٹینڈر کی منسوخی ہماری بہت بڑی ناکامی ہے شجاع راٹھور

حویلی کے عوامی مسائل کے حل اور تعمیر و ترقی کے لئے حکومت اور اپوزیشن کواسی طرح مل کر جدوجہد کرنا ہو گی  بیان

اتوار 3 مئی 2015 16:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 3مئی۔2015ء) پیپلز یوتھ آرگنائزیشن آزادکشمیر کے مرکزی وائس چےئرمین شجاع راٹھور نے کہا ہے کہ حویلی ایکسپریس وے کے ٹینڈر کی منسوخی ہماری بہت بڑی ناکامی ہے ۔وفاقی حکومت کی جانب سے حویلی کی عوام کو ملنے والا تحفہ ہماری عدم دلچسپی کے باعث رول بیک ہونے کا بھرپور خدشہ ہے۔ ایک بیان میں شجاع راٹھور نے کہا کہ آزاد کابینہ میں ہماری نمائندگی ہونے کے باوجود حویلی ایکسپریس وے کا روٹ براستہ ہجیرہ بھیجنا اور پھر 26 اپریل کو کال کیا گیا ٹینڈر منسوخ ہونالمحہ فکریہ ہے۔

شجاع راٹھور نے کہا کہ حویلی اور عباسپورکے عوام آج کے جدید دور میں بھی 1947 سے قبل کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔جس کی ذمہ دار دونوں علاقوں کی قیادت ہے۔انہوں نے کہا کہ حویلی اور عباسپور کی قیادت اپنی نااہلی چھپانے کے لئے دونوں پسماندہ علاقوں کے عوام کو مسلسل بے وقوف بنا رہی ہے۔

(جاری ہے)

پونچھ ڈویژن کی قیادت حویلی ایکسپریس وے پر کھنچا تانی کی بجائے وفاقی حکومت سے راولپنڈی راولاکوٹ تک موٹروے اور پھر حویلی ایکسپریس وے کے حصول کی مشترکہ جدوجہد کرے۔

شجاع راٹھور نے کہا کہ میاں نواز شریف نے جس طرح فارورڈ کہوٹہ میں حویلی ایکسپریس وے کا اعلان کیا اسی طرح پنڈی کہوٹہ کے مقام پر2013 میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں راولپنڈی سے آزاد پتن تک موٹروے بنانے کا بھی اعلان کیا تھا۔پونچھ ڈویژن کی قیادت صدر ریاست ،سپیکر قانون ساز اسمبلی ،وزراء اور ممبران اسمبلی پر مشتمل ایک وفدپنڈی کہوٹہ سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے چےئرمین راجہ ظفرالحق کے ہمراہ زیراعظم پاکستان سے ملاقات کر کے انھیں ان کاہی انتخابی وعدہ یاد دلا کر راولپنڈی سے راولاکوٹ تک باآسانی موٹروے کی منظوری لے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنڈی راولاکوٹ موٹروے کی تعمیر سے پونچھ ڈویژن کی تقدیر بدل سکتی ہے۔قدرتی حسن سے مالال پونچھ آزاد کشمیرکا واحد ڈویژن ہے جو اسلام آباد سے قریب ترین مسافت پر واقع ہے۔پنڈی راولاکوٹ موٹروے کی تعمیر سے دنیا بھر کے سیاحوں کو کشمیر جنت نظیر کے دلفریب نظاروں تک وفاقی دارالحکومت سے محض ایک گھنٹے کی مسافت پر رسائی حاصل ہو گی۔

شجاع راٹھور نے کہا کہ مری میں محض 5 کلومیٹر کی سیاحتی پٹی ہے۔جہاں سارا دن سیاح ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔جبکہ پونچھ دویژن میں سینکڑوں کلومیٹر پر محیط سیاحتی سٹرپ ہے۔آزاد حکومت اسلام آباد سے مظفرآباد موٹروے کے ساتھ ساتھ پنڈی راولاکوٹ موٹروے کی منظوری حاصل کر لے تو صرف سیاحت کی آمدن سے نہ صرف ٓزاد حکومت کا کشکول ٹوٹ جائے بلکہ آزاد کشمیر کے عوام کو روزگار کے بیش بہا مواقع میسر آئیں گے۔

شجاع راٹھور نے کہا کہ ہم نہ صرف حویلی بلکہ ریاست بھر کی تعمیر و ترقی کے خواہاں ہیں۔ہجیرہ عباسپور کی قیادت بھی وسعت نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حویلی کے تیس شہدا اور ہزاروں بے گھر خاندانوں کے صدقے ملنے والے اس پراجیکٹ کی راہ میں روڑے نہ اٹکائے۔وزیراعظم پاکستان نے ہجیرہ عباسپور جا کر نہیں بلکہ بانفس نفیس حویلی تشریف لاکر یہاں کی عوام کے لئے کم ترین مسافت اور اعلی ترین معیار کی ایکسپریس وے بنانے کا اعلان کیا۔

اس لئے ایکسپریس وے کے روٹ کا تعین بھی حویلی کے عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ہجیرہ عباسپور کے لئے آزاد حکومت نے دو رویہ سڑک کی منظوری دے دی ہے جو ان کی ضرورت کے لئے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے کے مختصر ترین روٹ پرگلشن شہدا ، بن بہک ،علی سوجل ،تولی پیر ،کھلی درمن ،چورہ گلی ،مرچ کوٹ جیسے گنجان آباد علاقے واقع ہیں جہاں ہجیرہ عباسپور کے لوگ ہی بستے ہیں۔

جبکہ کھلی درمن سے عباسپور شہر کو محض 6کلو میٹر سڑک تعمیر کر کے حویلی ایکسپریس وے سے لنک کیا جا سکتا ہے۔شجاع راٹھور نے کہا کہ حویلی کی قیادت اپنے تمام اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے حویلی ایکسپریس وے،ڈیڑھ سو بستروں پر مشتمل ہسپتال ،حویلی کیلئے دو انتخابی حلقہ جات،پاور پراجیکٹ ،کیڈٹ اور ایف جی کالجز،موبائل اور انٹرنیٹ سہولیات،حویلی کو سیاحتی مقام بنانے،بے روزگار نوجوانوں کو باعزت روزگار ، تعلیمی طبی اور بنیادی سہولیات کی عوام کو دہلیز پر فراہمی کے لئے مل کر جدوجہد کرے۔

شجاع راٹھور نے کہا کہ تین تحصیلوں پر مشتمل ضلع حویلی کے دو انتخابی حلقوں کا قیام بھی حویلی کے عوام کی ناگزیر ضرورت ہے۔دو لاکھ آبادی کے مسائل کا حل کسی ایک نمائندے کے بس میں نہیں۔دو حلقوں کے قیام سے جہاں حلقے کے نمائندے تک عوام کی با آسانی رسائی ممکن ہو گی وہیں ترقیاتی فنڈز بھی دو گنا ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :