اختیارات پر قدغن کا خطرہ،آزاد کشمیر حکومت نے ایکٹ74میں ترامیم کا مسودہ سرد خانے میں ڈال دیا

ہفتہ 23 مئی 2015 17:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) آزاد کشمیر حکومت نے ایکٹ74میں ترامیم کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کی تجاویز کے مسودے کو اختیارات پر قدغن کے خطرے کے پیش نظر سرد خانے کی نظر کر دیا ہے ۔سابق وزیر امور کشمیرقمرزمان قائرہ کی عدم دلچسپی کیوجہ سے یہ ترمیمی بل انکو دیا ہی نہ گیا جبکہ موجودہ وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر کشمیر کونسل کے اختیارات کم ہوجانے کے خطرے کے پیش نظر اس مسودے میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے ۔

ایکٹ 74 میں ترمیم میں آزاد کشمیر کے سیاست دان ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں لیکن کوئی بھی سیاستدان ترمیم کے لئے عملی اقدامات کرنے سے گریزاں ہے ۔تین سال پہلے تیار شدہ مسودے کو سابق وزیر امور کشمیرقمر الزمان قائرہ کے تک کیوں نہیں پہنچایا گیا؟یہ آزادکشمیر کی پارلیمانی کمیٹی برائے ترمیم ایکٹ 74اور آزاد حکومت کیلئے سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر کے ایک اعلی حکومتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کو بتایا ہے کہ ایکٹ 74 میں ترمیم کیلئے مسودہ اس وقت تیار ہو چکا تھا جب پاکستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور قمر زمان قائرہ وزیر امور کشمیر تھے لیکن ان کی عدم دلچسپی کی وجہ سے مسودہ پر آگے کام آگے نہ بڑھ سکا اور اب بھی حکومت اس مسودے کو وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر کو پیش کرنے سے کتراتی ہے ۔

پارلیمانی کمیٹی برائے ترمیم ایکٹ 74میں آزادکشمیر کی تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے اس کمیٹی کے چئیر مین چوہدری مطلواب انقلابی ہیں جبکہ ارکان میں وزیر قانون اظہر گیلانی، سینر قانون دان و ممبر اسمبلی سردار سیاب خالد، طارق فاروق اور طاہر کھوکھرشامل ہیں۔آزادکشمیر کے آئین میں ترمیم کا طریقہ کار انتہائی پیچیدہ رکھا گیا ہے جس کے مطابق مسودہ وزیر امور کشمیر کے پاس پیش کیا جاتا ہے جس کی حیثیت کشمیر کونسل کے ایک ممبر کی ہوتی ہے اور وہ اس کو اپنی سفارشات کے ساتھ چئیرمین کشمیر کونسل (وزیر اعظم پاکستان ) کو بھیجتا ہے اوروزیر اعظم پاکستان اگر مناسب سمجھیں تو اسے منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہیں۔`

متعلقہ عنوان :