مقبوضہ کشمیر، جموں میں مسلمانوں کی بستیاں ہٹانے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

مظاہر ین نے کٹھ پتلی وزیر جنگلات کا پتلا نذر آتش کر دیا

اتوار 7 جون 2015 16:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں گجر بکروال سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور گجر بکروال کانفرنس کے کارکنو ں نے جموں میں مسلمانوں کو اپنی زمینوں اور جائیدار سے بے دخل کرنے کے کٹھ پتلی حکومت کے اقدام کے خلاف پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کٹھ پتلی انتظامیہ کے ناروا اقدام کے خلاف زبردست نعرے لگائے اور کٹھ پتلی وزیر جنگلات بالی بھگت کا پتلا نذر آتش کیا۔

اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے پرتاپ پارک سے پریس کالونی تک مارچ کیا ۔ مظاہرین نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت نے گزشتہ ایک ماہ سے ٹھنڈی ،سنجواں ،چھنی ،گول گجرال ،سدھرا ،ریکا ،رگروڑا ور جموں خطے کے دیگر علاقوں سے مسلمانوں کو زبردستی اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں مسلمان برسہابرس سے رہ رہے ہیں اور ڈوگرہ دور میں ایک باقاعدہ ایکٹ کے تحت یہ زمین ان کیلئے وقف کی گئی ہے۔

مظاہرین کے مطابق باغ بہو ،ترکوٹہ نگر ،ریلوے سٹیشن ،جانی پورہ ،چھنی ،روپ نگر اوردیگر علاقے بھی جنگلات کے رقبے میں آتے ہیں اور ان علاقوں میں ہندوؤں کی بڑی بڑی کالونیاں ہیں لیکن ان علاقوں میں رہنے والے ہندووں کو کبھی کچھ نہیں کہا گیا۔مظاہرین نے کہا کہ اگر مسلمانوں کیخلاف اوچھے ہتھکنڈوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تووہ اپنے احتجاج میں شدت لائیں گے۔

متعلقہ عنوان :