غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 جون۔2015ء) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے دو ملین سے زائد عوام کو صہیونی ریاست کی بدترین ناکہ بندی کا سامنا ہے جس کے باعث غزہ کی معیشت بدترین تباہی کا شکار ہے۔ معاشی ابتری کے نتیجے میں ہرطرف غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے اور سینکڑوں خاندانوں کو دو وقت کا کھانا تک میسرنہیں ہے۔ غزہ کی پٹی میں ایوان صنعت وتجارت کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پراسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کو نو سال ہوچکے ہیں۔ اس ایک عشرے میں غزہ کے عوام کو بدترین مالی اور معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ایوان صنعت وتجارت کے ڈائریکٹرتعلقات عامہ ماہر الطباع نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی کل آبادی 18 لاکھ سے زیادہ ہے۔ غزہ کے عوام رمضان المبارک کا استقبال بھوک اور افلاس کے ساتھ کررہے ہیں۔ معاشی مسائل کوئی معمولی پریشانی نہیں بلکہ غزہ کی عوام کا اجتماعی المیہ کی شکل اختیار کرچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح 55 فی صد سے تجاوز کرچکی ہے اور مجموعی طورپر پونے ایک ملین آبادی کو روزگار میسرنہیں ہے۔اس کے علاوہ ایک ملین آبادی کی کوئی یومیہ آمدن نہیں۔ ان کی کل تعداد 60 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ 39 فیصد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں۔

جمعہ 19 جون 2015 17:16

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 جون۔2015ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجیدنے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر بھر میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن کے ذریعے ریاست جموں وکشمیر کے عوام نے مقبوضہ کشمیر کا بھارتی قبضے کو مسترد کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی ٹارگٹ کلنگ بند کرائے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے بھارتی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں کشمیریوں نے جلسے، جلوس منعقد کر کے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کرائے اور ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ استصواب رائے کا حق دلائے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ تحریک آزاد کشمیر کے بیس کیمپ کی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور حق خودارادیت کی جدوجہد میں مقبوضہ کشمیری بھائیوں کو کبھی بھی تنہائی کا احساس نہیں ہونے دیں گے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری حق خودارادیت کی تحریک، اصل میں تحریک تکمیل پاکستان ہے۔

اس تحریک کی تکمیل تک ریاست جموں وکشمیر کے عوام کی جدوجہد کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کی تحریک کو سرد کرنے کے تمام بھارتی ہتھکنڈے ناکام ہوں گے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی حکمران جنگی جنون میں مبتلا ہیں اور وہ پاکستان میں معاشی و سیاسی عدم استحکام کی جو سازشیں کر رہے ہیں کشمیری عوام بھارت کی تمام سازشوں اور مذموم عزائم کو ناکام بنا دیں گے۔