کشمیر بھارت کی کالونی نہیں متنازعہ علاقہ ہے، ہائی کورٹ ایسوسی ایشن

لوگوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہ دینے سے بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ بے نقاب ہوگئی ہے ٗ بیان

اتوار 21 جون 2015 17:15

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے اور حریت رہنماؤں کوسوپور میں ایک پر امن جلوس میں شرکت سے روکنے کے لیے قابض انتظامیہ کی طرف سے عائد کی گئی سخت پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سرینگر سے جاری ایک بیان میں بار ایسوسی ایشن نے سرینگر شہر میں کرفیونافذ کرنے پر قابض انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔

(جاری ہے)

بار ایسوسی ایشن نے کہاکہ لوگوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہ دینے سے بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ بے نقاب ہوگئی ہے ۔بار نے کانگریس رہنما پی سی چاکوکے بیان کی بھی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے سارے حریت رہنماؤں کی گرفتاری کا مشورہ دیا تھا ۔ بار ایسوی سی ایشن نے واضح کیا کہ کشمیر بھارت یا اسکے سیاست دانوں کی کوئی کالونی نہیں ہے بلکہ یہ ایک متنازعہ خطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے قبضے کے خلاف کشمیری عوام خود جدوجہد کررہے ہیں۔ بار ایسوسی ایشن نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :