کشمیری خواتین کے ساتھ ظالمانہ سلوک اور بے حرمتی بند کی جائے،اقوام متحدہ کے سیمینار میں انسانی حقوق کارکنوں کا مطالبہ

منگل 23 جون 2015 18:17

جنیوا ۔ 23 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 جون۔2015ء) اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے 29 ویں اجلاس کے دوران ایک سیمینار میں برطانیہ اور یورپ کے انسانی حقوق کے کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے ساتھ بھارت کے ظالمانہ سلوک کی مذمت کی اور کشمیری خواتین کی بے حرمتی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس موقع پر شرکاء کو کشمیر میں خواتین پر ہونے والے بھارتی مظالم کی تصویری سلائیڈز بھی دکھائی گئیں۔

پریس ریلیز کے مطابق سیمینار جس میں انٹرنیشنل مسلم وومن یونین کی نمائندہ شمیم شال سمیت ممبر برطانوی پارلیمنٹ شبانہ محمود، سابق امریکی فوجی مشیر و سکالر فرحانہ قاضی، کوآرڈینیٹر برائے اقوام متحدہ رپورٹ نیٹ ورک لوئس اے ہرمن، یورپی یونین کی صنفی پالیسی کی ماہر سعدیہ میر، لیکچرر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی شگفتہ اشرف شامل تھیں، کی صدارت مقبوضہ کشمیر کی ایک نوجوان خاتون اسکالر نے کی۔

(جاری ہے)

فرحانہ قاضی جنہوں نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا، نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور کشمیری خواتین کی حالت زار سے آگاہ کیا جنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ دیگر مقررین نے بھی مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے ساتھ بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کی اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لے۔

متعلقہ عنوان :