مقبوضہ کشمیر، کٹھ پتلی انتظامیہ نے بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ سید علی گیلانی

بدھ 24 جون 2015 20:04

سرینگر ۔ 24 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میں تمام بنیادی حقوق سلب کرنے پر قابض انتظامیہ کی مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے ،جو سرینگر میں اپنے گھر میں نظر بند ہیں ، ایک بیان میں کہا کہ کشمیر دنیا میں واحد ایسی جگہ ہے جہاں لوگوں کو اپنے پیاروں کا ماتم بھی کرنے کی اجازت نہیں ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی میں کولگام کے علاقے ریڈونی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھی نہیں جانے دیا۔ غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ نے کوٹ بھلوال جیل جموں سے جاری ایک بیان میں شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا نوجوانوں کے قتل ، گرفتار ی اور انہیں ہراساں کرنے سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے سے نہیں روکا جاسکتا۔

(جاری ہے)

معروف عالم دین قاضی یاسرنے کولگام کے علاقوں بڈرو اور ریڈونی میں عوامی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نواز سیاست دان بے گناہ کشمیریوں کے قتل میں ملوث ہیں۔ اس موقع پر ہزاروں سوگواروں نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ ادھر کشمیر یونیورسٹی کے سینکڑوں طالب علموں نے شعبہ انگریزی کے ایک سکالر مزمل فاروق ڈارسمیت ساتھی طالب علموں کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

طالب علموں کا کہناتھا کہ یہ گرفتاریاں چند روز قبل بھارت مخالف مظاہروں میں بعض طالب علموں کی شرکت کے بعد کی گئی ہیں۔ حریت رہنماؤں شبیر احمد شاہ ، محمد یوسف نقاش، ظفر اکبربٹ ، حکیم عبدالرشید اور جاوید احمد میر نے اپنے الگ الگ بیانات میں گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ یونیورسٹی میں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔ جنیوا میں کشمیری نمائندوں شمیم شال ، اشتیاق حمید وانی، سید فیض نقشبندی نے اپنے الگ الگ خطابات میں تشدد کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اور جبری گمشدگیوں کے بارے میں عالمی ادارے کے ورکنگ گروپ کو مقبوضہ کشمیر کے دوروں کی ضرورت پرزوردیاہے۔

متعلقہ عنوان :