بھارت تنگ نظری کا مظاہرہ کرنے کے بجائے کشمیریوں کو اپنی مرضی سے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے، فاروق حیدر خان

جمعہ 21 اگست 2015 16:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں وکشمیر کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج سے حریت راہنماؤں کی ملاقات کو روکنے کیلئے حریت قائدین کی نظربندی و کریک ڈاؤن اور بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر حالیہ بلا اشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت تنگ نظری کا مظاہرہ کرنے کے بجائے کشمیریوں کو اپنی مرضی سے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے گذشتہ 68سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں 7لاکھ فوجی تعینات کرکے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں جو کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات و امنگوں کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے حل ہونا ہے ہندوستان ظلم و جبر کے بل کشمیریوں کی آواز کو زیادہ دیر تک نہیں دبا سکتا اور نہ ہی مسئلہ کشمیر کونظر انداز کرکے دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی سطح کے مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کامقبوضہ کشمیر کے اسمبلی کے اسپیکر کی دولت مشترکہ کانفرنس میں شرکت کے بارے میں فیصلہ اور موجودہ حالات کے تناظر سیکرٹری خارجہ کا بیان یہ سب میاں محمد نواز شریف کی کشمیر پالیسی کے عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے دولت مشترکہ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیراسمبلی کے اسپیکر کی شرکت کے بارے میں دو ٹوک موٴقف اختیار کرتے دُنیا کو ایک بار پھر واضح پیغام دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی کی کوئی حیثیت نہیں اور پاکستان مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی اسمبلی کے اسپیکر کو کانفرنس میں مدعو کرکے مسئلہ کشمیر پر اپنے دیرینہ موقف سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا اور نہ ہی کشمیر کاز کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان کی بے جا ضد پر کانفرنس کی میزبانی کی قربانی دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر اپنے درینہ موقف پر قائم رہا جو کہ میاں محمد نواز شریف کی مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک موٴقف کا مظہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس قبل بھی میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات اور اپنے دورہ امریکہ سمیت مختلف عالمی فورمز پر کشمیریوں کی تحریک آزادی اور مسئلہ کشمیر پر جس جرات و بہادری سے واضح موقف اختیار کیا وہ لائق تحسین ہے اور کشمیری قوم میاں محمد نواز شریف کو اپنا محسن سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے اقتدار سنبھالتے ہیں ہندوستان کو امن کا پیغام دیا تھا کیونکہ میاں محمد نواز شریف خطہ میں امن کو ایک موقع دینے چاہتے تھے لیکن بدقسمتی سے ہندوستان نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی طرف سے حریت قیادت کو ملاقات کی دعوت، سیکرٹری خارجہ کاحالیہ بیان اور اسپیکر قومی اسمبلی کا مقبوضہ کشمیر اسمبلی پر دو ٹوک موقف میاں محمد نواز شریف کی کشمیرپالیسی کا تسلسل ہے اوراس پر پوری کشمیری قوم محمد نواز شریف کی شکرگذار ہے اور انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :