مقبوضہ کشمیر میں سات سو سے زائد کم عمر لڑکوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو

اتوار 30 اگست 2015 14:18

سرینگر ۔(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 اگست۔2015ء) نئی دلی میں قائم” ہیومن رائٹس لا نیٹ ورک “نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مارچ 2013سے، جب کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے 18سال سے کم عمر کے لڑکوں کی گرفتاری کو خلاف قانون قرار دیا گیا، اب تک سات سو سے زائد کم عمر لڑکوں کیخلاف یہ کالا قانون لاگو کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں کم عمر لڑکوں کو انصاف کی فراہمی کے لیے ” جسٹس بورڑ“ اور ” چائلڈ ویلفیئرکمیٹی“ جیسے ادارے بھی موجود نہیں ہیں جو جیونل جسٹس ایکٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کم عمر لوگوں کو مخصوص جیلوں میں رکھنے کے بجائے عام جیلوں میں رکھا جاتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق کم عمر قیدیوں کو تشدد اور مار پیٹ کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں لڑکیوں کیلئے بھی کوئی علیحدہ قید خانہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :