مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی ، اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش ،2 ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا

منگل 6 اکتوبر 2015 16:15

سری نگر/ نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 اکتوبر۔2015ء ) مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی جاری رہی،ہنگامہ آرائی کے دوران ارکان اسمبلی کی جانب سے اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش کے بعد 2 ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جموں وکشمیر کی اسمبلی میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی جاری رہی۔

ہنگامہ آرائی کے دوران ارکان اسمبلی کی جانب سے اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش کے بعد 2 ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔ گزشتہ روز بھی کشمیر کی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے حکومت پر گائے کے ذبح کرنے پر پابندی اور سیلاب زدگان کو سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔نیشنل کانفرنس کے ارکان الطاف کالو اور عبدالمجید کو اسمبلی اس وقت باہر نکالا گیا جب انہوں نے اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

انڈیا ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ارکان اسمبلی کا مطالبہ تھا کہ سوالات کے گھنٹے کو روک کر آرٹیکل A-35 پر بحث کی جائے۔بھارت کے آئین کے تحت اس آرٹیکل سے کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا گیا تھا، آرٹیکل A-35 کے تحت کوئی بھی غیر ریاستی باشندوں پر ووٹ ڈالنے، سرکاری نوکری کے حصول اور جائیداد خریدنے پر پابندی ہے۔انڈیا ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ اسمبلی کے اسپیکر کیویندر گپتا نے الطاف کالو کی رکینت رواں سیشن کے لیے معطل کر دی۔

گزشتہ روز بھی ارکان اسمبلی گائے کاٹنے اور گوشت کھانے پر پابندی کے خلاف اسمبلی میں بینرز لائے تھے جبکہ انہوں نے شدید نعرے بازی کی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ریاست اترپردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت کھانے کا الزام لگا کر مسلمان محنت کش کو پتھروں سے مار مار کر قتل کردیا تھا۔اترپردیش میں مسلمان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں گائے کے ذبح اور گوشت کھانے پر پابندی سامنے آئی تھی۔

متعلقہ عنوان :