سید علی گیلانی کی پولیس کی طرف سے فورم کے رہنماؤں کو مجلس شوریٰ کے اجلاس شرکت سے روکنے کی مذمت

بدھ 14 اکتوبر 2015 18:18

سرینگر۔14 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی بھارتی پولیس کی طرف سے فورم کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کوناکام بنانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قابض انتظامیہ نے آزادی پسندوں کی سیاسی سرگرمیوں پر پہلے ہی سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں اور اب اجلاس منعقد کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فورم کی مجلس شوریٰ کا ایک اجلاس سید علی گیلانی کی سربراہی میں حیدر پورہ سرینگر میں میں منعقد ہوا ۔ سید علی گیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے فورم کے رہنماؤں کومجلس شوریٰ کے اجلاس میں شرکت سے روکنے پر افسوس ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے اسلامک پولیٹکل پارٹی، مسلم ڈیموکریٹک لیگ، کشمیر فریڈم فرنٹ اور تحریک مزاحمت کے نمائندوں کو زبردستی روکا اور انہیں اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں مفتی سعید اور بی جے پی کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے عملاً مارشل لاء نافذ کر رکھا ہے۔ انہوں نے مفتی محمد سعید کے ”نظریات کی جنگ “ والے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اس کے آلہ کار سیاسی سطح پر آزادی پسند قیادت کے مقابلے میں ناکامی کے بعد اس طرح کے ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔بزرگ رہنماء نے کہاکہ یہ لو گ فوجی طاقت کے بل پر آزادی پسندوں کی پرامن آواز کو دباناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اس پالیسی کے مقبوضہ علاقے میں انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے اور سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام بڑھے گا اور نوجوان نسل کی بے چینی اور اضطراب میں بھی اضافہ ہو گا۔ جلاس میں دفعہ 35-Aاور فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مجلس شوریٰ کے اراکین سے تجاویز اور مشورے طلب کئے گئے، جن کی روشنی میں ایک حکمت عملی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

پابندیوں کے باوجود کشمیر تحریک خواتین، ماس موومنٹ، پیپلز فریڈم لیگ، ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ، پیپلز پولیٹکل لیگ، انجمن شرعی شعیاں، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، مسلم کانفرنس، نیشنل فرنٹ، انصاف پارٹی اور ایمپلائز موومنٹ کے سربراہوں اور نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔