ہندو انتہا پسندوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں کشمیری مسلمانوں کیلئے ایک سنگین خطرہ ہیں

محمد نواز شریف کا چار نکاتی فارمولہ تنازعہ کے حل کی کلید ہے،شبیر احمد شاہ

جمعہ 30 اکتوبر 2015 20:15

سری نگر ۔30 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 اکتوبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں سینئر حریت رہنماء اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے مقبوضہ علاقے میں ہندو انتہاپسندتنظیموں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ فتنہ پرست اور انتشاری عناصر کی سرگرمیاں جموں وکشمیر کی سالمیت اور جموں کے مسلمانوں کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے جوگھر میں نظربند ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزادی پسندقیادت پر زوردیا کہ وہ ہندو انتہا پسندوں کی مذموم کارروائیوں کو روکنے کیلئے مل کر مقابلہ کریں۔ انہوں نے جموں اور لداخ میں آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسندگروپوں کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کو جموں وکشمیر کی سالمیت اور جموں کے مسلمان کیلئے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہندو انتہاپسند مقبوضہ علاقے کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کر نے کے درپے ہیں۔انہوں نے عزم ظاہر کیاکہ مقبوضہ علاقے کی تقسیم کیلئے جاری سازشوں کا ڈٹ کرمقابلہ کیا جائیگا۔شبیر شاہ نے کہاکہ ہندو فرقہ پرست جموں وکشمیر کو تین خطوں میں تقسیم کر کے مسئلہ کشمیرکی ہیئت اور حیثیت کو متاثر کرنا چاہتے ہیں ۔تاہم انہوں نے واضح کیاکہ اس طرح کی سازشوں کو مشترکہ طورپر مقابلہ کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کے حصول کیلئے پر امن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی ضمانت انہیں عالمی برادری اور اقوام متحدہ نے کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں میں دے رکھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہندوفرقہ پرست اور جنونی قوتیں دفعہ370اور 35Aکو بھی اس لئے زیر بحث لارہے ہیں کہ جموں وکشمیر کی سا لمیت سے متعلق ان کی نیت ٹھیک نہیں اور ان دفعات کو چھیڑنے کی آڑ میں یہ لوگ من مانی کرنا چاہتے ہیں ۔

حریت رہنماء نے مسئلہ کشمیر کے بارے میں بھارتی موقف کو کمزور اور بے وزن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے اقوام متحدہ میں اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے جس چار نکاتی فارمولہ کاذکر کیا وہ جنوبی ایشیاء کے اس دیرینہ تنازعے کے حل کیلئے ایک کارآمد اور بہترین اور مخلصانہ پیش رفت ہے اور اس پہ عملدرآمد کرکے خطے میں امن و سلامتی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس دیرینہ مسئلے کے حل پر اپنی توجہ مرکوز کرے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 68برس سے مقبوضہ علاقے میں بھارت کشمیریوں کاقتل عام کر رہا ہے اور انہیں بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاہم اقوام عالم نے چپ سادھ رکھی ہے

متعلقہ عنوان :