کشمیریوں کے حقیقی موقف کو تقویت دینے کے لیے برطانیہ میں کشمیری صحافی مقامی پریس میں نفوذ پیدا کریں؛ امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر

جمعرات 5 نومبر 2015 16:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 نومبر۔2015ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے حقیقی موقف کو تقویت دینے کے لیے برطانیہ میں کشمیری صحافی مقامی پریس میں نفوذ پیدا کریں،نریندر مودی کے 13نومبر کو برطانیہ آمد پر برطانیہ کا تمام میڈیا مقبوضہ کشمیر کے مظالم کو اجاگر کرے،برطانیہ میں مقیم کشمیری کمیونٹی کو شعور دلانے کی ضرورت ہے کہ وہ وہاں سے اچھی روایات یہاں منتقل کریں برادری ازم اور پیسے کی روایات منتقل کرنے کے عمل کو روکا جائے،برطانیہ میڈیا سینٹر بھی ہے اس کے ذریعے نسل نو کو تحریک آزاد ی کشمیر سے آگاہ رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کیا جائے ،آزاد کشمیر میں بد انتظامی اور مسئلہ کشمیر سے عملاً لاتعلقی کی وجہ سے برطانیہ میں پرورش پانے والے نوجوان مسئلہ کشمیر سے بھی لاتعلق ہونے کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر سے بھی خوش نہیں ہیں جو بہت بڑا چیلنج ہے وہاں کے نوجوانوں کو اسلام کی طرف راغب کیا جائے ،ان خیالات کااظہار انہوں نے برطانیہ سے آئے ہوئے معروف صحافی اینکر پرسن اور روزنامہ اوصاف کے بیوروچیف راجہ شیراز خان جو پونچھ ہاؤس تشریف لائے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی آزاد کشمیر ارشد ندیم ایڈووکیٹ،نائب امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر و اور سیز کے نگران راجہ جہانگیر خان ،معروف صحافی راجہ بشیر عثمانی اور دیگر بھی موجود تھے ،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جماعت اسلامی آزادخطے کو حقیقی ماڈل ریاست بنانے کی جدوجہد کررہی ہے ،اورسیز کشمیریوں کے مسائل بھی ہر سطح پر اجاگر کرتی ہے اور حکومت کے ایوانوں تک پہنچاتی ہے انہوں نے کہاکہ برطانیہ میں مقیم کشمیری کمیونٹی اور صحافی باہم اتحاد اور اتفاق پیدا کر کے مسئلہ کشمیر کو بھی اجاگرکریں اور آزاد خطے میں بھی اچھی روایات کو پروان چڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں ،انہوں نے کہاکہ راجہ شیراز خان برطانیہ میں کشمیریوں کے ترجمان ہیں انہوں نے مسئلہ کشمیر سمیت کشمیریوں کے دیگر مسائل کو میڈیامیں اجاگر کیا ہے اہل کشمیر ان کے لیے دعا گو ہیں اس موقع پرمعروف صحافی راجہ شیراز خان نے کہا کہ جماعت اسلامی تحریک آزاد ی کشمیر میں گراں قدر خدمات سرا نجام دے رہی ہے اور آزاد خطے کو بھی ماڈل ریاست بنانے کے لیے بھی جدوجہد کررہی ہے ہم ان کی ان خدمات کی تحسین کرتے ہیں اس حوالے سے ہمارے لیے اعزاز ہو گا کہ ہم اس میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ میں نے کوشش کی ہے کہ صحافی برادری میں اتحادواتفاق پیدا کر کے آگے بڑھا جائے اور مثبت کاموں کو لے کر چلا جائے انہوں نے کہا کہ جب بھی کشمیری قیادت یاپاکستانی قیادت برطانیہ میں جاتی ہے تو ہم ان کو میڈیا کے ذریعے اپنے موقف کو آگے بڑھاتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :