بچوں کے حقوق کا بل آزاد کشمیر اسمبلی سے پاس کروانے کیلئے تمام کاوشں ی بروئے کار لائینگے، راجہ ساجد

بچے ہمارے معاشرے کا مستقبل ہیں، اگر ان کی جانب توجہ نہ دی گئی تو بیروزگاری، غربت ، جہالت سے ہماری آئندہ نسلوں کا مستقل ہوگی، مشیر صدر آزاد کشمیر

جمعہ 20 نومبر 2015 17:44

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 نومبر۔2015ء) بچوں کے حقوق کا عالمی دن دراوہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام واک کا انعقاد ، صدارتی مشیر راجہ ساجد نے بچوں کے حقوق کا بل آزادکشمیر اسمبلی سے منظور نہ ہونے کی صورت میں اپنے عہدہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا آزادکشمیر سمیت پاکستان میں ڈھائی کروڑ بچے تعلیم کے حق سے محروم ، آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں ہونیوالے سروے کے مطابق ہر چوتھے گھر کا بچہ چائلڈ لیبر کا شکار ہے تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سمیت آزادکشمیر میں بھی بچوں کے حقوق کا عالمی دن جوش و خروش سے منایا گیا اس موقع پردراوہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقدہ واک مرکزی ایوان صحافت سے شروع ہو کر سنگم ہوٹل پر اختتام پذیر ہوئی واک کی قیادت صدارتی مشیر راجہ ساجد خان نے جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور بچوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی اس موقع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدارتی مشیر آزادکشمیر راجہ ساجد نے کہا کہ بچوں کے حقوق کا بل آزادکشمیر اسمبلی سے پاس کروانے میں تمام کاوشیں بروئے کار لائیں گے اگر یہ بل پاس کروانے میں ناکام رہے تو میں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دوں گا پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے آزادکشمیر میں تعمیر و ترقی کے ریکارڈ قائم کئے ہیں بچوں کے حقوق سے متعلق آزادکشمیر اسمبلی کے اندر قانون سازی کی ضرورت ہے بچے ہمارے معاشرے کا مستقبل ہیں اگر ان کی جانب توجہ نہ دی گئی تو بے روزگاری ، غربت ، جہالت ہماری آئندہ نسلوں کا مستقبل ہو گی بچوں کے حقوق کیلئے دن رات کام کرنے کو تیار ہوں پیپلز پارٹی کی حکومت انتہائی نامساعد مالی حالات میں بہترین کام کر رہی ہے آزادکشمیر کی خواتین کی معیشت بہتر بنانے کیلئے انکی مصنوعات کی مارکیٹنگ کا نظام وضع کرینگے مقامی سطح پر تیار ہونیوالی مصنوعات کو عالمی سطح تک لے کر جائیں گے سمینار سے خواجہ محمد اکبر ،سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے اسرار مغل، بشارت مغل ، صاحبزادہ ظفر ، جلال الدین مغل ، میڈم شکیلہ و دیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے کہا کہ آزادکشمیر میں بچوں کے حقوق کا بل فائلوں کے نذر ہو چکا ہے ممبران اسمبلی نے اپنی مراعات کا بل آزادکشمیر اسمبلی سے پاس کروانے میں تھوڑی سی تاخیر بھی نہیں کی تاہم بچوں کے حقوق سے متعلقہ معاملات پر انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے آزادکشمیر اسمبلی سے بچوں کے حقوق کا ایکٹ منظور ہونا چاہیئے اقوام متحدہ کے 52آرٹیکل میں سے 42پر حکومت پاکستان نے کام کرنا ہے حکومت پاکستان اپنی ذمہ داریاں پوری کرے آزادکشمیر میں بچوں کے حقوق کی پالیسی تو بن چکی لیکن ایکٹ ابھی تک نہیں بنایا گیا۔

متعلقہ عنوان :