حکمران جماعت آزاد کشمیر کا سالانہ مرکزی کنونشن اختلافات کے باعث فلاپ پاور آف شو نہ کر سکے ، مرکزی قیادت برہم

پیر 7 دسمبر 2015 13:15

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن07دسمبر۔2015ء) حکمراں جماعت پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کا سالانہ مرکزی کنونشن اختلافات کے باعث فلاپ پاور آف شو نہ کر سکے وفاقی قیادت کی سخت برہمی ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر وزیر خزانہ پر شان لولی پوپ بھی کام نہ آیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں مسلم کانفرنس کے سالانہ مرکزی کنونشن جن میں سردار عتیق احمد خان کی کال پر ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کر کے مظفر آباد میں ایک تاریخ قائم کر دی جس کو فلاپ کرن یکے لئے حکمراں جماعت پیپلزپارٹی آزاد کشمیر نے مرکزی کنونشن کا اعلان کیا جس میں دو لاکھ سے زائد افراد کی شرکت کا دعوی کیا جبکہ حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے پیپلزپارٹی کے نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کرنے پر کارکنوں نے بغاوت کا اعلان کر دیا جبکہ حلقہ تین سٹی کے دو امیدواران کے درمیان شدید اختلافات شدت اختیار کر گئے جس پر حال ہی میں وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالحمید کے حکم پر ایک کمیٹی بنائی گئی جس کی قیادت وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر کر رہے تھے ناراض کارکنوں کو ایڈجسمنٹ کے لئے ایک ماہ کا وقت مانگا گیا اور بعض کو منافع زکواة فنڈز سے اخراجات کی ادائیگی اور مرکزی کنونشن کو کامیاب کروانے کے لئے مزید پیکج کا اعلان کیا جس کے بعد بعض کارکنوں نے ناراضگی ختم کی مگر ا س کے باوجود کنونشن میں شرکت نہ کی جبکہ پیپلزپارٹی آزاد کشمیر سرکاری وسائل کے استعمال کے باوجود مرکزی کنونشن کامیاب نہ ہو سکا سرکاری اعدو و شمار کے مطابق 12 سے 15 ہزار تک افراد نے شرکت میں بڑی تعداد ملازمین اور سکولوں کے طلبہ و طالبات کی تھی پیپلزپارٹی اپوزیشن جماعت مسلم کانفرنس کے مرکزی کنونشن کے شو آف پاور کا جواب نہ دے سکی اندرون خانہ پیپلزپارٹی کے اختلافات پارٹی کو نیاتی کے دہانے پر لے گئے جس کا اثر آنے والے الیکشن 2016 پر پڑے گا جبکہ اس صورت حال پر زرداری ہاؤس سے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اور چودھری عبدالممجید اختلافات کو حل کرنے کے احکامات بھی دیئے ہیں جس کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر شدید پریشانی کا سامنا مظفر آباد مرکزی کنونشن پوری طرح فلاپ ہوکر رہ گیا ۔

متعلقہ عنوان :