نبی کریم کی شان میں گستاخانہ بیان دینے کے خلا ف مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے اورہڑتال،معمولات زندگی مفلوج

ہفتہ 12 دسمبر 2015 15:36

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 دسمبر۔2015ء ) مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسند کی طرف سے نبی کریم کی شان میں گستاخانہ بیان دینے کے خلا ف احتجا جی مظاہرے اور ہڑتال کی گئی جس سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے،کشمیری مسلمانوں نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہندو مہا سبھا کے لیڈر کملیش تیواری کی طرف سے آنحضورکی شان میں گستاخانہ بیان دینے کے خلا ف دی گئی ہڑتال کال کے نتیجہ میں مائسمہ، سوپور اور پانپور میں ہڑتا ل رہی جبکہ سری نگر شہرمیں احتجاج کے دوران مشتعل نوجوانوں اور پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔

جمعیت المجاہدین نے ہندو مہا سبھا کے لیڈر کملیش تیواری کی طرف سے آنحضورکی شان میں گستاخانہ بیان دینے کے خلاف جمعہ کو مکمل کشمیر بند ھ اور احتجاج کال دی تھی۔

(جاری ہے)

کا ل کے پیش نظر مائسمہ، سوپور اورجنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں میں ہڑتال سے زندگی مفلوج رہی۔سول لائنز کے مائسمہ ،ریڈ کراس روڈ ،گاکدل ،کوکر بازار ،بڈشاہ چوک اور اسکے ملحقہ علاقوں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے تاہم ٹریفک چلتا رہا۔

ہڑتال کے دوران علاقہ میں حالات پرامن رہے۔پائین شہر کے راجوری کدل اور صراف کدل میں اس وقت پولیس اور احتجاجی نوجوانوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں جب نماز کے بعد ان علاقوں میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور جلوس نکالنے کی کوشش کی۔احتجاجی نوجوانوں نے سڑکوں پر ٹائر جلاکر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے جس دوران پولیس نے ان کا تعاقب کیا جس کے بعد احتجاجی نوجوانوں نے پتھرا کیا اور طرفین کے مابین جھڑپیں ہوئیں جس دوران پولیس نے مشتعل نوجوانوں کا تعاقب کرکے اشک آور گولے داغے۔

اسلام آباد قصبہ میں دکانیں بند تھیں اور مسافر گاڑیاں کی آمدورفت بندرہیں البتہ نجی ٹرانسپورٹ چل رہا تھا۔سوپور قصبہ میں جمعیت المجا ہدین کی کال پرمکمل ہڑتال رہی۔ قصبہ میں دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے تاہم ٹریفک جزوی طور چلتا رہا۔ مین چوک میں پتھرا ہوا جس دوران پولیس نے مشتعل نوجوانوں کو قابو کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا۔جس کی وجہ سے ان علاقوں میں حالات پرتنا رہے۔

متعلقہ عنوان :