مودی تاریخ بدلنا چاہتے ہیں تو کشمیریوں کو ان کا حق دلائیں ، یاسین ملک

پیر 21 دسمبر 2015 14:17

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21دسمبر۔2015ء) لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ نریندر مودی تاریخ بدلنا چاہتے ہیں تو پہلے جموں و کشمیر میں رہنے والے کروڑوں انسانوں کو انسان تسلیم کر کے ان کے حق کی بازیابی کے لئے اقدامات اٹھائیں ۔ معاشی مفادات کی رکھوالی کے لئے انسانی اقدار کی قربانی دے کر عالمی قوتیں غیر منصفانہ رویہ اپنا رہی ہیں جس کے نتائج خطرناک نکلیں گے ۔

سویہ بگ بڈگان میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یاسین ملک نے کاہ کہ جب بھی کبھی کبھار مزاحمتی خیمے کو عوام الناس کے ساتھ ملنے جلنے کا موقع دیا جاتا ہے عوامی محبت و عقیدت کے مظاہرہ دیکھنے کو ملتے ہیں جو دراصل تحریک آزادی کے تئیں عوامی عقیدت کا برملا اظہار ہے یاسین نے کہا کہ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ اپنی آزادی کے لئے لڑنے والی کسی قوم نے بڑی سے بڑی طاقت کے سامنے شکست نہیں دکھائی ہے یاسین ملک نے کہا کہ یہ تاریخ کا ابدی فیصلہ ہے کہ ہزارہا ناکامیوں اور رکاوٹوں کے بعد بھی آخری فتح مظلوموں کی ہی ہوا کرتی ہے اس لئے ہمین اس بظاہر تاریک و ناامیدی کے دور میں بھی اپنے جذبوں کو تازہ اور عزائم کو بلند رکھتے ہوئے شمع آزادی کو جلائے رکھنے کی کاوشیں کرتے رہنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان میں جس میں انہوں نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کی شروعات کو تاریخ بدلنے کی کاوش کہا تھا پر یاسین ملک نے کہا کہ تاریخ بدلنے کی آرزو رکھنا ایک اچھی بات ہے لیکن مودی جی کو یاد رکھنا چاہئے کہ تاریخ کو بدلنے کی آرزو تمنا رکھنے والے اپنی ان تمناؤں کی تکمیل مظلوم و مقہور قوموں کی لاشوں پر سے گزر کر اور ان کے جذبات و احساسات کو روندھ کر نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ اگر فی الواقع مودی جی تاریخ کے دھارے کو تبدیل کرنے کا عزم رکھتے ہیں تو ان پر لازم ہے کہ وہ پہلے جموں کشمیر میں مسئلے کو حل کرنے کی جانب تعمیری اور مثبت اقدامات اٹھانے کی ہمت دکھائیں ۔

ہم انہیں یاد دلانا چاہتے ہیں کہ کشمیری بھی جنوبی ایشیاء کا حصہ ہے اور یہاں کی چار نسلیں اپنے مستقبل کے تعین اور حق آزادی کے حصول کی راہ میں قربان ہو چکی ہے علاوہ ازیں ہم ان سے یہ بھی کہنا چاہتے ہں کہ کشمیری بھارت کی معاشی ترقی کے خلاف نہیں نا ہی ہم بھارت و پاکستان کی دوستی اور تجارت کے خلاف ہیں بلکہ ہماری پرامن جدوجہد کا مقصد اپنی سرزمین کی آزادی ہے اور ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہماری نئی نسل تباہی کا شکار ہونے کے بجائے دنیا کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیاء کی تعمیر و ترقی میں معاون بنے یاسین ملک نے کہا کہ دنیا جانتی اور مانتی ہے کہ مسئلہ جموں کشمیر پورے جنوبی ایشیاء اور دنیا کے امن و استحکام کی راہ میں ایک رکاوٹ ہے لیکن بھارت کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کے لئے انسانی اقدار اور اخلاقیات پر مبنی پالیسی ترک کر کے لب کشآئی کی جا رہی ہے انہوں نے خبردار کیا کہ مجرمانہ خاموشی اور تساہل کی یہ پالیسی کسی بھی طرح سے سودمند ثابت نہیں ہو گی یہاں تک کہ معاشی ترقی کے خواب بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ جموں کشمیر اور ایسے ہی دوسرے مسائل کو حل کر کے ہی دنیا تشدد سے نجات پائے گی اس لئے جتنا جلد ممکن ہو دنیا کو ان مسائل کے حل کی جانب توجہ مبذول کرنا پڑے گی

متعلقہ عنوان :