انتظامیہ کی غفلت کا شاخسانہ اسلام گڑھ میں نومولود بچوں کے قاتل دندنانے لگے

گناہوں کے بعد بچیوں کا قتل اور اس پر انتظامیہ کی بے حسی عذاب الہی کو دعوت دینے لگی

ہفتہ 6 فروری 2016 14:39

اسلام گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 فروری۔2016ء ) انتظامیہ کی غفلت کا شاخسانہ اسلام گڑھ میں نومولود بچوں کے قاتل دندنانے لگے ایک دن بعد ہی ایک اور نومولود بچے کی لاش مل گئی انسانیت کے قاتل درندہ صفت قاتل معصوم کلیوں سے سرعام کھلنے لگے ۔گناہوں کے بعد بچیوں کا قتل اور اسپر انتظامیہ کی بے حسی عذاب الہی کو دعوت دینے لگی ۔

نومولود بچوں کی لاش ملنے پر تحقیق کی بجائے انہیں ایدھی سنٹر کے حوالے کردیا جاتا ہے ۔نام نہاد انسانی ،حقوق کی تنظیمیں بھی معصوم بچوں کے قتل پر محود تماشہ بنی ہوئی ہیں اس گھناؤنے کھیل میں جعلی پرائیویٹ ہسپتال اور گلی محلے میں کھلے زچہ بچہ سنٹر شریک جرم ہیں تحقیق و تفتیش سے ایسے بد کردار چہروں کو منظر عام پر لایاجاسکتا ہے عوامی و مذہبی حلقوں کی جانب سے اس ظلم کی بھرپور مذمت ،انتظامیہ صرف سہولت کا کردار ادا کرنے پر شدید الفاظ میں مذمت ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آئے روز گلی محلوں ،چوک و چوراہوں سے ملنے والے نومولود بچوں کے قتل عام اسلام گڑھ سے دوسرے روز نومولود کی لاشیں ملنے پرماحول کو دہشت زدہ بنادالا آئے روز انسانیت کے اس قتل پر انتظامیہ کی جانب سے خاموشی نے شہریوں کو چکراکر رکھ دیا جرائم کی بیچ کنی کی بجائے مجرموں کا سہولت کر بننے پر عوام علاقہ کی شدید مذمت جگہ جگہ کھلے مٹرنٹی ہوم زچہ بچہ سنٹر نان کوالیفائیڈ مڈوائف اور جرائم پیشہ گروں کا گھٹ جوڑ معاشرے کے اندر بگاڑ کا باعث بن رہا ہے حکومت کے اس المیہ پر توجہ نہ دینا شریک جرم ہونے کے برابر ہے اگر ایک ہی کیس کو بنا بنا کر سائنسی طریقوں پر تحقیق کی جائے تو ایسے بے شمار کردار وں کا قلعہ قمہ ہوسکتا ہے مگر انتظامیہ کی عدم دلچسپی نے جرائم پیشہ افراد کے حوصلوں کو بڑھا دیا ہے جن کا قلعہ قمہ ہونا ضروری ہے اسلام گڑھ کے عوامی مذہبی حلقوں نے ان واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے گمنام قاتلوں کو جوان معصوم کلیوں کو مسل رہے ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے

متعلقہ عنوان :