حریت کانفرنس کی بدنامِ زمانہ انڈرورلڈ ڈان روی پُجاری کی سید علی گیلانی کو جان سے مارنے کی دھمکی مذمت

بھارت میں عدمِ برادشت کی صورتحال روز بروز بڑھ رہی ہےگیڈر بھبھکیوں سے ڈرنے والے نہیں ترجمان روی پُجاری ایک غیرمہذب سڑک چھاپ غنڈہ ہے کسی کو مارنے کی دھمکی دینا کوئی غیر معمولی اور حیران کُن مسئلہ نہیں ایاز اکبر

اتوار 14 فروری 2016 16:08

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 فروری۔2016ء) حریت کانفرنس نے بھارت کے بدنامِ زمانہ انڈرورلڈ ڈان روی پُجاری کی طرف سے گیلانی صاحب کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارت کے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ ہوں یا روی پُجاری جیسے کسی غیر مہذب غنڈے کی بات ہو، بھارت میں کُل ملاکر عدمِ برادشت کی صورتحال دن بہ دن بڑھ رہی ہے اور اس ملک میں اقلیتوں اور خاص طور سے مسلمانوں کے جان ومال اور عزت غیر محفوظ ہوتے جارہے ہیں۔

ایک بیان میں حریت نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ گیلانی صاحب روی پُجاری جیسے لوگوں کی گیڈر بھبھکیوں سے خوف زدہ اور مرعوب ہونے والے انسان نہیں ہیں اور وہ مستقبل میں بھی کشمیر کاز کو اُسی طرح سے آگے بڑھاتے رہیں گے، جیسے کہ پچھلے 50سال سے وہ کرتے آئے ہیں اور جس کیلئے ان پر آج تک 18جان لیوا حملے بھی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان ایاز اکبر نے اخبارات کے لیے جاری ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روی پُجاری نامی ڈان نے جمعہ شام 8:45پر تحریک حریت صدر دفاتر کے فون نمبر پر کال کرکے غیر مہذبانہ زبان میں دھمکیاں دی ہیں اور اپنے کو دیش بھگت جتلا کر گیلانی صاحب کو بقول اُس کے بھڑکاوٴ بھاشن دینے سے باز رہنے کی تلقین کی ہے۔

ترجمان کے مطابق انڈر ورلڈ ڈان نے بعد میں بھارت کی ایک نجی ٹی وی چینل کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے خود بھی اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے کشمیری راہنما کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ گیلانی صاحب جب تک اللہ تبارک وتعالیٰ کی حفاظت میں ہیں، دنیا کی کوئی بھی طاقت ان کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتی ہے اور وہ تمام تر خطرات کے باوجود اپنے موقف پر قائم رہیں گے اور کشمیر کی جبری قبضے سے آزادی کے لیے جاری جدوجہد سے باز نہیں آئیں گے۔

ترجمان نے البتہ کہا کہ کسی زیرِ زمین غنڈے کا ٹی وی چینل پر دھمکی آمیز بیان جاری کرنا کئی سوالات اور اشکالات کو جنم دیتا ہے اور اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں کسی نہ کسی صورت میں بھارتی حکومت کا آشیرواد بھی حاصل ہے اور ان کا کشمیر کے پھٹے میں ٹانگ اڑانا خالی از معنیٰ نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ روی پُجاری ایک غیرمہذب سڑک چھاپ غنڈہ ہے اور اس کا کسی کو مارنے کی دھمکی دینا کوئی غیر معمولی اور حیران کُن مسئلہ نہیں ہے، البتہ تشویش کا امر یہ ہے کہ بڑی جمہوریہ کے دعویدار ملک بھارت میں کُلی طور پر عدمِ برداشت کی صورتحال میں اضافہ ہورہا ہے اور اس ملک میں سنتری سے لیکر منتری تک اور وزیر داخلہ سے لیکر وزیر دفاع تک ہر کوئی اسی زبان میں بات کرنے لگا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (JNU)میں چند طالبعلموں نے تشدد سے خالی ایک مظاہرے کے دوران میں چند نعرے کیا دئے کہ پورا بھارت جیسے ہل گیا ہو اور راجناتھ سنگھ سے لیکر سمرتی ایرانی تک ہر کوئی طالبعلموں کو سبق سکھانے کی دھمکیاں دینے لگا ہے۔ اس صورتحال نے اقیتوں اور نچلی ذات کے ہندووٴں تک کے لیے زبردست خطرات پیدا کیے ہیں اور وہ اس ملک میں شدت کے ساتھ اپنے کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں۔

حریت ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ گیلانی صاحب نے روی پجاری کی دھمکی کا اگرچہ کوئی اثر نہیں لیا ہے، اور وہ اس کو ایک بچگانہ حرکت سمجھتے ہیں، البتہ اُن کی سلامتی کو کوئی خطرہ درپیش ہوا تو اس کے لیے براہِ راست طور بھارتی حکومت ذمہ دار ہوگی اور اس کو اس کے لیے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ گیلانی صاحب کو ملی دھمکی کو لیکر حریت کانفرنس مشاورت کے بعد ایک لائحہ عمل بھی ترتیب دے رہی ہے اور اس مسئلے میں قانی ماہرین کی رائے حاصل کرنے کا پروگرام بھی بنایا گیا ہے۔