شجر کاری مہم موسم بہار 2016 میں مقامی کیمونٹی بھرپور حصہ لے رہی ہے‘سردار جاوید ایوب

پیر 22 فروری 2016 13:15

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) آزادجموں وکشمیر کیمونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے ڈائریکٹر سردار جاوید ایوب نے کہا ہے کہ شجر کاری مہم موسم بہار 2016 میں مقامی کیمونٹی بھرپور حصہ لے رہی ہے ۔ کیمونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ضلع مظفرآباد،ہٹیاں بالا ور نیلم میں 154مختلف پھلوں کے باغات لگائے جا رہے ہیں جبکہ 5ہزار سے زائدپھلدار پودا جات کیمونٹی آرگنائزیشن میں تقسیم کیے جا رہے ہیں تاکہ انکی معاشی حالت کو مستحکم بنایا جا سکے۔

آزادکشمیر میں پھلوں کی پیدوار کے لیے وسیع پوٹینشل موجود ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پروگرام آفیسر راجہ طاہر عظیم کے ہمراہ مقامی کیمونٹی آرگنائزیشن میں پھلدار پودا جات کی تقسیم کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محکمہ زراعت، آزادجموں وکشمیر رورل سپورٹ پروگرام اور مقامی کیمونٹی کے نمائندگان بھی موجود تھے۔

سردار جاوید ایوب نے کہا کہ آزادکشمیر کا خطہ مختلف پھلوں کی پیداوار کے لیے نہایت موذوں اور زرخیز ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مقامی آبادی کی مناسب معاونت کی جائے اور انہیں اس جانب راغب کیا جائے تاکہ وہ پھلدار پودا جات کے باغات لگا کر اپنی معاشی حالت کو بہتر بنائیں اور مقامی سطح پر پھلوں کی پیدوار ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ 2016میں پھلدار پودا جات کی شجر کاری مہم کے لیے آزادجموں وکشمیر کیمونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت نہ صرف ٹکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی بلکہ مقامی افراد کو پھلدار پودا جات بھی تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

اس کے علاوہ انکی مناسب نگہداشت کے لیے تربیت کا اہتمام بھی کیا جائیگا تاکہ خاطر خواہ تنائج برآمد ہو سکیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر راجہ طاہر عظیم نے کہا کہ ضلع نیلم،ہٹیاں بالا اور مظفرآباد کے مضافاتی علاقوں میں کیمونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام اپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے رواں سال بھی بھرپور انداز میں شجرکاری مہم میں حصہ لے رہی ہے۔

اس مقصد کے لیے مقامی افراد اور آزادجموں وکشمیر رورل سپورٹ پروگرام کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پھل پروٹین اور وٹامن کا بہترین ذریعہ ہیں اور مقامی سطح پر پیدا کیے جانے والے پھل تازہ ہوتے ہیں جو بازار سے خرید کردہ پھلوں کی نسبت زیادہ وٹامن اور پروٹین رکھتے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ پھلوں کی فروخت سے کسانوں کا معیار زندگی بلند ہوگا اور فی کس آمدن میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :