مقبوضہ کشمیر میں فوڈ سیکورٹی کے خلاف ضلع کپواڑہ ، سرینگر اور چرار شریف میں زبردست مظاہرے،مظاہرین کی کنڑول لائن کی طرف پیش قدمی

اتوار 28 فروری 2016 14:43

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 فروری۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ضلع کپواڑہ کے کرناہ اور دیگر علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہرے اور ہڑتال کی گئی، ہڑتال کے باعث علاقے میں معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے ٹنگڈار سے ٹیٹوال تک سڑکوں پر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے احتجاجی مظاہرے کئے۔

اس دوران کرناہ میں ہو کا عالم تھا اورکوئی بھی گاڑی سڑکوں پر نہیں دیکھی گئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں ٹوٹے ہوئے برتن ،اچار اور روٹی اٹھا کر کنٹرول لائن کی طرف پیش قدمی کی تاہم انہیں روکنے کیلئے چترکوٹ اور چھمکوٹ میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے سڑک سے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی لیکن بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا ۔

مظاہرین نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی حکومت نے فوڈ سیکورٹی ایکٹ نافذ کر کے انہیں دانے دانے کا محتاج بنا دیا ہے اور گزشتہ ایک مہینے سے وہ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ جمگنڈ اور کیرن میں بھی لوگوں نے کنٹرول لائن کی طرف پیش قدمی کی تاہم بھارتی فورسز نے طاقت کے بل پر انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔دریں اثنا سرینگر کے علاقے بٹہ وارہ اور ضلع بڈگام کے علاقے چرار شریف میں بھی لوگوں نے فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے خلاف زبردست مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے ایکٹ کی فوری منسوخی اور پرانے طریقے کار پر ہی ماہانہ روشن کوٹا دینے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :