مقبوضہ کشمیر ، حر یت راہنماؤں اور کارکنوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ لگانے کے خلاف کل ہڑتال کی جائے گی

ہڑتال کی اپیل حریت چیئرمین سید علی گیلانی نے کر رکھی ہے

بدھ 9 مارچ 2016 12:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مارچ۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ”گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کشمیری اسکالر سید عبدالرحمان گیلانی کو رہا نہ کرنے اور درجنوں تحریکی رہنماؤں اور کارکنوں پر پبلک سیفٹ ایکٹ لگانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف کل جمعتہ المبارک کو نماز کے بعد آدھے گھنٹے تک پرامن مظاہرے کرنے کی کال دی ہے ۔

نئی دہلی سے بھیجے گئے بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ کہ ایک طرف عبدالرحمان گیلانی کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور دوسری طرف ریاست میں سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی لگا دی گئی ہے اور حریت رہنماؤں کو مسلسل حبس بے جا میں رکھا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ جواہرلعل نہرو یونیورسٹی ( JNU) میں پیش آئے واقعے کے بعد پیدا ہوئی صورت حال سے بھارت کو اگرچہ پوری دنیا میں شرمندگی اٹھانا پڑی ہے اور جے این یو طلباء پر لگائے گئے بغاوت کے مقدمے سے ہوا نکل گئی ہے ۔

(جاری ہے)

تاہم اس بات کا خدشہ ابھی تک موجود ہے کہ اس معاملے میں ایس اے آر گیلانی کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی جائے گی اور اس کی نظربندی کو طول دیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ عبدالرحمان گیلانی کا مسلمان ہونے کے علاوہ ان کا سب سے بڑا جرم ہے اور بھارت کی فرقہ پرست حکومت انہیں انتقام گیری کا نشانہ بنانا چاہتی ہے پہلے انہیں پارلیمنٹ پر حملے میں پھنسانے کی کوشش کی گئی تھی اور اب کی بار انہیں ایک اور فرضی کیس میں پھنسایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم اس سازش پر خاموش نہیں بیٹھ سکتی ہے اور جب تک انہیں رہا نہیں کیا جاتا اس کے خلاف وقتاً فوقتاً احتجاج کا سلسلہ بھی جاری رہے گا