متحدہ مجلس علماء مقبوضہ کشمیر میں امام صاحبان کی نگرانی کے منصوبے کیخلاف مشترکہ حکمت عملی وضع کریگی

بدھ 29 جون 2016 12:57

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29جون 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں مذہبی تنظیموں کے اتحاد متحدہ مجلس علماء مقبوضہ علاقے میں امام صاحبان اور علماء کرام کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کو روکنے کی غرض سے حکمت عملی وضع کرنے کیلئے مشاورت کرے گی ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے جو متحدہ مجلس علماء کے سربراہ بھی ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس اقدام کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہاکہ مذہبی مبلغین کی پروفائیلنگ دین میں براہ راست ہے۔

انہوں نے کہاکہ عید الفطر کے بعد انتظامیہ کے اقدام کوروکنے کیلئے مذہبی تنظیموں کا ایک کنونشن منعقد کیا جائیگا ۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہمیں خطبات کیلئے اب اجازت حاصل کرناہوگی؟ ا نہوں نے کہاکہ پولیس کے انٹیلی جنس ونگ نے پولیس اسٹیشنوں کشمیر میں تمام مساجد کے امام صاحبان کی تفصیلات اکٹھی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایاہے کہ یہ ہدایت امام صاحبان کی سرگرمیوں پر نظررکھنے کیلئے جاری کی گئی ہے۔

جموں و کشمیر جمعیت اہلحدیث نے ایک بیان میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ پر زوردیا ہے کہ وہ فوری طورپر اس سلسلے میں حکم نامہ کو منسوخ کریں بصورت دیگر انکی ساکھ مزید خراب ہو گی ۔کشمیر کے مفتی اعظم بشار الدین کے بیٹے اورنائب مفتی اعظم مفتی نصیر اسلام نے انتظامیہ کے اس اقدام کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ جموں میں اس طرح کی معلومات ہندو پجاریوں کے بارے میں بھی اکٹھی کی جارہی ہیں؟

متعلقہ عنوان :