مقبوضہ کشمیر : مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت پر مکمل ہڑتال

ہفتہ 9 جولائی 2016 18:39

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9 جولائی- 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ہد کمانڈر برہان مظفروانی کی شہادت پر ہفتہ کو پورے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال ہے جبکہ کرفیو اور دیگر پابندیوں کے باوجود زبردست احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ برہان مظفر کو جمعہ کی شام ضلع اسلام آ باد کے علاقے کوکر ناگ میں دیگر دو ساتھوں پرویز اور سرتاج کے ہمراہ شہید کر دیا گیاتھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مشترکہ طور پر دی ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے تمام بڑے قصبوں میں زبردست پابندیاں عائد کر دی ہیں جبکہ حریت رہنماؤں کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے گھروں اور تھانوں میں نظر بند کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے لوگوں کو تازہ ترین صورت حال کے بارے میں معلومات کے تبادلے سے روکنے لیے اہم مقامات پر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔ ہڑتال اور مظاہروں کے باعث امرناتھ یاترا کو بھی موخر کر دیا گیا ہے۔ ادھر ہزاروں نوجوانوں نے بارہمولہ کے مرکزی چوک سے ریلی نکالی ۔ انہوں نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے لگائے ۔

ریلی کے شرکا نے تحصیل روڑ کی طرف جب مارچ کی کوشش کی تو بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے انہیں منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور نوجوانوں کے درمیان زبردست جھڑپیں ہوئیں جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھیں۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے پلہالن میں بھی زبردست مظاہرے کے گئے ۔ نوجوانوں نے یہاں ایک پولیس پوسٹ پر سخت پتھراؤ کیا۔

انہوں نے برہان اور آزادی کے حق میں زبردست نعرے لگائے۔ مشتعل نوجوانوں نے بانڈی پورہ میں بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف )کی ایک پوسٹ نذر آتش کر دی ہے ۔ بانڈی پورہ میں ہزاروں لوگوں نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کی غائبانہ نمازجنازہ میں شرکت کی ۔ برہان مظفر کو جمعہ کے روز ضلع اسلام آباد کے علاقے ککر ناگ میں شہید کیا گیا تھا۔

غائبانہ نماز جنازہ کے بعد مشتعل نوجوانوں نے بی ایس ایف کی ایک پوسٹ پر دھاو بول کر اسے نذر آتش کر دیا۔ بی ایس ایف اہلکاروں نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ دریں اثنا برہان وانی کی شہادت پر بانڈی پورہ قبضے میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ قصبے کے کلوسہ اور دیگر علاقوں میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور نوجوانوں میں دن بھر جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔

دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کے قصبے ترال میں ہزاروں لوگوں نے کرفیو اور دیگر پابندیوں کو توڑتے ہوئے ممتاز مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ نماز جناز ہ کے موقع پر لوگوں نے آزادی اور برہان کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ۔ اس موقع پر پاکستان کا قومی پرچم بھی لہرایا گیا۔ بھارتی فورسز نے ترال کی طرف جانے والی مرکزی شاہرہ پر رکاوٹیں کھڑی کر کے اسے بند کر دیا تھا تاہم لوگ پکڈنڈیوں اور دیگر لمبے راستوں کے ذریعے ترال پہنچے ۔

قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو شہید کی نماز جنازہ میں شرک کے لیے ترال پہنچنے اور یا مختلف علاقوں میں ہونے والی غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کے لے گھرو ں اور تھانوں میں نظر بند کر دیا تھا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی جو گزشتہ کئی ماہ سے گھر میں نظر بند ہیں ، نے ایک بیان میں شہید کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :