مقبوضہ کشمیر میں نوجوان علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد صورتحال پیر کو بھی کشیدہ رہی

پیر 11 جولائی 2016 15:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں نوجوان علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد صورتحال پیر کو بھی کشیدہ رہی ‘ بھارتی فورسز اور پولیس کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مزید تین افراد دم توڑ گئے ‘ شہداء کی تعداد 25سے تجاوز کرگئی ‘ بھارتی فورسز کی جارحیت کے خلاف پیر کو بھی ہزار وں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ‘ وادی پاکستان زندہ باد ‘ آزادی اور اسلام کے نعروں سے گونج اٹھی ‘ بھارتی فورسز نے کرفیو کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ‘ درجنوں کشمیریوں کو گرفتار کر لیا ‘حریت رہنما سید علی گیلانی ‘ میر واعظ عمر فاروق ‘ یاسین ملک سمیت درجنوں قائدین گھروں میں نظر بند رہے ۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نو جوان علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد صورتحال پیر کو بھی کشیدہ رہی بھارتی فورسز کی جانب سے کرفیو کا دائرہ مزید وسیع کر دیا تاہم کرفیو کے باوجود ہزاروں افراد بھارتی فورسز کی جارحیت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے عینی شاہدین کے مطابق بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے مزید تین کشمیری دم توڑ گئے جس کے بعد شہداء کی تعداد 25سے تجاوز کر گئی دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے دمحال ہانجی پورہ کے پولیس تھانے سے جو تین پولیس اہلکار لاپتہ ہوگئے تھے ان کا ابھی تک سْراغ نہیں ملا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں زخمیوں کی تعداد کے پیش نظر اور موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بند کیے جانے سے کشمیر میں ایمرجنسی جیسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی کو فون پر بتایا کہ مرکز کشمیر میں حالات ٹھیک کرنے کیلئے آپ کی ہرممکن امداد کریگا۔

متعلقہ عنوان :