ذرائع ابلاغ پر پابندی کٹھ پتلی انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ہے،لبریشن فرنٹ ،جماعت اسلامی

عالمی برادری کشمیری عوام کو بھارت کے ظلم وبربریت سے نجات دلانے میں اپناکردار ادا کرے ٗ بیان

اتوار 17 جولائی 2016 13:28

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ اورجماعت اسلامی نے اخبارات کی اشاعت اور کیبل نیٹ ورک کی نشریات پر پابندی کو کٹھ پتلی انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے جو جیل میں نظربند ہیں ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے انٹرنیٹ اورموبائل کے بعداخبارات اور ٹیلی ویژن نشریات پر پابندی عائد کرکے کشمیریوں پر جاری مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے اسے جنگی صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن علاقوں میں فوجیں آمنے سامنے ہوتی ہیں وہاں بھی خبروں کی ترسیل اور فون کے نظام کو متاثر نہیں ہونے دیا جاتا ہے لیکن بھارت جو اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہتا پھرتا ہے اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ نے جو اپنے آپ کو لوگوں کا جمہوری نمائندہ قرار دیتی ہے تہذیب و تمدن اور جمہوریت کے سارے اصولوں کو پاؤں تلے رونددیا ہے اور کشمیریوں کو پتھر کے زمانے میں دھکیل دیا ہے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی نے وادی میں اخبارات کی اشاعت ، کیبل نیٹ ورک کی نشریات اور موبائل و انٹرنٹ سہولیات کو بندکرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کٹھ پتلی انتظامیہ کی بدحواسی اور بوکھلاہٹ قراردیاہے۔ جماعت اسلامی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ذرائع ابلاغ اور رابطوں کے دیگر ذرائع پر پابندی عائد کرکے کٹھ پتلی انتظامیہ نے پہلے سے مصائب کے شکار کشمیری عوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کردیا ہے۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ ہزاروں زخمی مختلف ہسپتالوں میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں اوراْن کے عزیز و اقارب اْن کی خبر گیری بھی نہیں کرپاتے ہیں۔بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اورکشمیری عوام کو بھارت کے ظلم وبربریت سے نجات دلانے میں اپناکردار ادا کرے۔

متعلقہ عنوان :