مقبوضہ کشمیر میں صرف ضلعی ہسپتالوں میں2000زخمی زیر علاج

پیر 18 جولائی 2016 17:02

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں سرینگر کے بڑے ہسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں کے علاوہ ضلعی ہسپتالوں میں تقریباً 2000زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے جوبھارتی فوج اورپولیس کی گولیاں اور پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں ان میں سے 200افراد شدید زخمی ہیں۔ان کے اہم اعضاء میں گولیاں لگی ہیں اور انہیں سرجری کی ضرورت ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہسپتال عملے کوشدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ہسپتالوں میں بڑی تعداد میں زخمی افراد بھرتی ہورہے ہیں۔زخمیوں کا علاج کرنے والے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ زخمیوں میں سے کچھ لوگوں کی حالت اتنی خراب ہوتی ہے کہ ہم انہیں سرینگر منتقل نہیں کرسکتے اور ہمارے پاس سرجری کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا کیونکہ اگرہم ایسا نہ کریں تو وہ شدیدزخمی ہونے یاخون ضائع ہونے کی وجہ سے جاں بحق ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں بھی کشمیر میں خون خرابہ دیکھا ہے لیکن اتنی سنگین صورتحال کبھی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ گولیاں لوگوں کے سینوں ، ٹانگوں اور دیگر حصوں پر داغی گئی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق صرف ضلع ہسپتال پلوامہ میں 50 افراد اور ضلع اسلام آباد میں 44افرادکی سرجری کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے ضلعی ہسپتال میں465 زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے جبکہ پلوامہ میں455،کلگام309،بارہمولہ170، بانڈی پورہ161، شوپیان153، کپوارہ149، بڈگام39 اور گاندربل میں29 زخمی زیر علاج ہیں۔ یہ تعداد ان زخمیوں کے علاوہ ہیں جوسرینگر کے بڑے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

متعلقہ عنوان :