پیپلز پارٹی پانامہ لیکس پر اپنے موقف پر قائم ہے، ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں جمہوریت بچانا ہے،یوسف رضاگیلانی

پیپلز پارٹی کو منفی پروپیگنڈوں کے زریعے ختم نہیں کیا جا سکتا، بلاول بھٹو جلدجنوبی پنجاب کا دورہ کریں گے ،مخدوم احمدمحمود اور دیگرکاملتان میں پیپلزپارٹی کے تنظیمی کنونشن سے خطاب

جمعہ 26 اگست 2016 22:27

ملتان( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 اگست ۔2016ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمااور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک نظریے کا نام ہے اور نظریاتی کارکن کبھی پارٹی نہیں چھوڑتے جن لیڈروں نے پارٹی چھوڑ ی ہے وہ صرف اپنے مفاد کی خاطر سوچتے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد بینظیر بھٹومیدان میں آئیں تو ان کے بہت سے انکلزان کا ساتھ چھوڑ گئے تھے لیکن کارکن ان کے ساتھ موجود ہیں ۔

پیپلز پارٹی پانامہ لیکس پر اپنے موقف پر قائم ہے اور آئین کے مطابق چل رہے ہیں اور ضرورت کے مطابق ہر قدم اٹھائیں گے لیکن ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں جمہوریت بچانا ہے۔پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر اور سابق گورنر مخدوم احمد محمود نے کہا کہ 10ستمبر تک جنوبی پنجاب کی تنظیم سازی کی رپورٹ بلاول بھٹو کو پیش کردی جائے گی جبکہ بلاول بھٹو جلدجنوبی پنجاب کا دورہ کریں گے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کو منفی پروپیگنڈوں کے زریعے ختم نہیں کیا جا سکتا۔سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بنانے کے لئے لاکھوں قربانیاں دی گئیں آج جو لوگ پاکستان کے حق میں نہیں ہیں انہیں یہاں رہنے کا بھی حق حاصل نہیں ہے جہاں تک الطاف حسین کا تعلق ہے تو ان کے خلاف معاملات عدالتوں میں ہیں جن کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہو نی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغا نستان ہمارا ہمسایہ ملک اور کابل اہم دارالخلافہ ہے ہم سمجھتے ہیں کسی ملک کی سرزمین دوسرے ملک کے استعمال کی اجازت نہیں ہو نی چاہیے۔ ہم کشمیری عوام کے ساتھ ہیں جہاں ہو نے والی انسانی حقوق کی پامالی پر بلاول بھٹو نے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے ہم کشمیر میں ہو نے والے ہر مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔

پاکستان کو کشمیر میں ہو نے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر خارجہ پالیسی میں بہتری لانی چاہیے۔ میں نے بطور وزیراعظم منموہن سنگھ سے واضح طور پر کہا تھاکہ مسئلہ کشمیر ترجیحی بنیادوں پر حل ہو اور بھارت بلوچستان میں مداخلت بند کرے لیکن آج کے حالات میں کشمیر اور بلوچستان کی صورتحال پر حکومت کو اپنی پالیسی واضح کرنی چاہیے۔ پیپلز پارٹی پانامہ لیکس پر اپنے موقف پر قائم ہے اور آئین کے مطابق چل رہے ہیں اور ضرورت کے مطابق ہر قدم اٹھائیں گے لیکن ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں جمہوریت بچانا ہے ۔

جب طاہرالقادری اور عمران خان کی جانب سے سڑکوں پر آنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ ہر پارٹی کا حق ہے لیکن پیپلز پارٹی بھی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب آصف علی زرداری کی طبیعت ٹھیک ہو جا ئے گی وہ پاکستان آجائیں گے ۔قبل ازیں کارکنوں سے خطاب کرتے ہو ئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کارکنوں کے مطالبے پر پارٹی کی تنظیم نو کی جارہی ہے جس میں کوئی سکائی لیب نہیں گرے گا کیونکہ وہ زمانہ گزر گیا جب فیصلے مسلط کئے جاتے تھے انشاء اﷲ پیپلز پارٹی کی گولڈن جوبلی کے لئے کارکن تیاریاں شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ 50سال میں کئی جماعتیں آئیں اور چلی گئیں پیپلز پارٹی واحد نظریاتی جماعت ہے جس کے کارکن مضبوط ہیں لیڈران پارٹی چھوڑ جاتے ہیں لیکن کارکن نہیں چھوڑتے ہم نے جیلیں کاٹیں مگر پارٹی نہیں چھوڑی جب وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایاجا رہا تھا تو کہا گیاکہ آئیں کے خلاف دستخط کریں اور وزیراعظم رہ جا ئیں مگر میں نے انکار کیا کیونکہ ہم بھٹو اور بے نظیر کے شاگرد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا اسی لئے احترام کرتے ہیں کہ آئین سے ہی ادارے مضبوط ہو تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مفاد کی خاطر عمران خان سے ملے لیکن جلد وہ آپ کے ساتھ واپس آناچاہیں گے لیکن انہیں پیپلز پارٹی میں جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو پاکستان آنے سے قبل بتایا گیا تھا کہ انہیں قتل کر دیا جا ئے گا مگر وہ عوام کی خاطر پاکستان آئیں تب ملک میں ایمرجنسی نافذ تھی میڈیا پر پابندی تھی مگر محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی ذو الفقار علی بھٹو کی طرح عوام کی خاطر قربانی دی بھٹو نے 1973کا آئین دیا میں نے بطور وزیراعظم 73کا آئین بحا ل کیا آئین کے احترام میں ہم عدالتوں میں پیش ہو ئے اور آئین کی بدولت ہی ملک اور ادارے مضبوط ہیں ۔

اگر آئین نہ ہو تا تو ملک کو یکجا رکھنا مشکل تھا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو گرانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم گر کر ہی اٹھتے ہیں اور اﷲ کے فضل و کرم سے پیپلز پارٹی آج بھی نظریاتی اور مضبوط جماعت ہے دہشت گردی کے خلاف جب میں نے ملٹری آپریشن کی بات کی تو نواز شریف اور عمران خان نے مزاکرات کی بات کی ہمارے نزدیک اچھا اور برا طالبان نہیں بلکہ دہشت گرد دہشت گرد ہی ہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی تنظیم میں اچھے اور فعال لو گوں کو لایا جا ئے گا قبل ازیں مخدوم احمد محمود نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کے لئے مخالفین نے اگرچہ پوری طاقت کا استعمال کیا یہاں تک کہ بھٹو کو پھانسی اور بی بی کو شہید کیا گیا محترمہ بے نظیر بھٹو ملک کی واحد خاتون ہیں جنہوں نے جو صعوبتیں برداشت کیں وہ قوم کے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے بچوں میں سیاست میں پیپلز پارٹی کا پلیٹ فارم ہی دیکھا ہے اور وہ انشاء اﷲ اپنی زندگی پیپلز پارٹی میں ہی گزاریں گے اگر کارکنوں نے محنت اور دیانت سے کام کیا تو پورے جنوبی پنجاب اور خاص طور پر رحیم یار خان میں قومی اسمبلی کی 6نشستوں پر پیپلز پارٹی ہی کامیاب ہو گی ۔مخدوم احمد محمود نے کہاکہ عمران خان ایک قومی ہیرو ہیں لیکن اچھے سیاستدان نہیں انہیں نہیں معلوم کہ جنوبی پنجاب کے عوام کس طرح زندگی بسر کر رہے ہیں۔

اسی طرح نواز شریف بھی کاروباری آدمی ہیں ان کا بھی سیاست سے دور کا تعلق نہیں ہے ۔بلاول بھٹو نوجوانوں کے قائد ہیں ان کی قیادت میں پیپلز پارٹی مزید ترقی کرے گی۔ سندھ میں مراد علی شاہ کی شکل میں ہو نے والی تبدیلی سے سندھ کی گورننس میں بہتری آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو کارکنوں سے محبت ہے اور پیپلز پارٹی کو منفی پروپیگنڈوں کے زریعے ختم نہیں کیا جا سکتا ۔

اس موقع پر عبد القادر شاہین نے ایک قرارداد پیش کی جس میں یوسف رضا گیلانی اور آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات ختم کرنے اور بلاول بھٹو کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔اس موقع پر مخدوم مر ید حسین قریشی ، حیدر عباس گردیزی ، شوکت بسرا، عبد القادر شاہین ، خواجہ رضوان عالم ، سلیم الرحمن میؤ ، ملک بشیراحمد ،عامع نوید جیوا ودیگر نے بھی خطاب کیا اور اپنی اپنی کارکردگی پیش کی ۔