حکومت آزاد کشمیر تعلیمی اداروں میں موبائل کے استعمال کو روکنے کیلئے کردار ادا کر ے تاکہ نونہلان وطن کی بہتر انداز میں تربیت ہو سکے،عوام سیاسی سماجی مذہبی اور تاجر تنظیموں کا مطالبہ

ہفتہ 27 اگست 2016 16:35

مظفرآباد ۔ 27 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اگست۔2016ء) پرائیویٹ تعلیمی سکولوں اور کالجوں سمیت سرکاری تعلیمی اداروں میں سے موبائل کا استعمال بند نہ کیا جا سکا۔طلبہ وطالبات کی کثیر تعداد موبائل کا سرعام استعمال کرنے لگے۔کئی ایک معاشرتی برائیاں جنم لینے لگیں۔حکومتی ادارے مکمل خاموش ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ تعلیمی اداروں اور سرکاری تعلیمی اداروں نے حکومتی احکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنا وطیرہ بنا رکھا ہے تعلیمی اداروں میں موبائل فون کا استعمال دھڑلے سے جاری ہے جسکی وجہ سے کئی ایک معاشرتی برائیاں پروان چڑھ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

بگڑے رئیس زادوں نے تعلیمی اداروں کے تقدس کو پامال کرنا اور سوشل میڈیا پر کئی نازیبا پوسٹوں کو منتقل کرنا شروع کر رکھا ہے جسکی وجہ سے آئے روز لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں۔دارالحکومت میں گلی محلوں کے اندر کرایہ کی عمارت میں قائم ڈبہ نما سکول اور کالجز نوجوان بچوں کو برائی کی دلدل سے بچانے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں۔عوامی حلقوں، سیاسی سماجی مذہبی اور تاجر تنظیموں نے حکومت آزاد کشمیر اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں سے موبائل کے استعمال کو روکنے کیلئے کردار ادا کریں تاکہ نونہلان وطن کی بہتر انداز میں تربیت ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :